اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نعیم بخاری نے جو کاغذات جمع کرائے ان کی ضرورت نہیں تھی،پی ٹی آئی کی ان دستاویزات کا کیس سے تعلق ہی نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران بینچ میں شامل جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کی دستاویزات میں اخباری تراشے بھی شامل ہیں ،اخبارات کے تراشے کوئی ثبوت نہیں ہوتا، درخواست گزار نے سچ کو خود ہی دفن کردیا ہے۔ان کا مزید کہناتھا کہ خباری تراشے الف لیلیٰ کی کہانیاں ہیں،الف لیلیٰ کی کہانیوں پر ہمارا وقت کیوں ضائع کیا؟ اخبارایک دن خبرہوتاہے اگلے روزاس میں پکوڑے فروخت ہوتے ہیں.اخبارمیں خبر آجائے کہ اللہ دتہ نے اللہ رکھاکوقتل کردیاہے توکیاپھانسی دیدیں گے؟ کل دستاویزات جمع کرادیتے تو ہم دیکھ تو لیتے۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ حامد خان صاحب آپ نے اخباری تراشے جمع کرادیے ہیں جن کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ چیرمین نیب خود ساختہ جلاوطنی میں چین چلے گئے ہیں، ہم کیا کریں؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کوا سکین کرلیں،نیب اور دیگر اداروں کی ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔انسان ہیں کمپیوٹر نہیں کہ دستاویزات فیڈ کریں اور جواب آ جائے، دستاویزات آ گئی ہیں، اگلا مرحلہ کمیشن کی تشکیل ہے۔ انکا کہنا تھا کہ آپ کے دلائل سے لگتا ہے آپ درخواست گزاروں کے نہیں دوسرے فریق کے وکیل ہیں۔700 صفحات ایک طرف سے، 1600دوسری طرف سے جمع کرائے گئے ۔