اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے، پیپلز پارٹی ستمبر میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر آئے گی، حکومت پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز پر ٹس سے مس نہیں ہوئی، حکومت کچھ لچک دکھائے تو بات چیت شاید آگے بڑھ سکے،چوہدری نثا رہمیں بتائیں کہ وہ کون شخص تھاجو ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کیلئے انکے پاس سفارش لے کر گیا۔وزیر داخلہ اس معزز آدمی کا نام لیں میں اس کے خلاف کھڑا ہو جاؤں گا۔ وہ بدھ کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹی او آرز پر بات چیت کا مینڈیٹ میرے پاس نہیں تھا ۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلز پارٹی ستمبر میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر آئے گہ، انہوں نے کہا کہ گالی دینا اور لڑنا میری سیاست ہی نہیں ہے، کسی کا گریبان پکڑوں، گالیوں دوں ایسا رویہ پارلیمنٹ میں میرا کبھی کسی سے نہیں رہا ۔ خورشید شاہ نے کہا چوہدری نثا رہمیں بتائیں کہ وہ کون شخص تھاجو ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کیلئے انکے پاس سفارش لے کر گیا۔وزیر داخلہ اس معزز آدمی کا نام لیں میں اس کے خلاف کھڑا ہو جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل اجاگر کروں مگر لوگ صرف پریس کانفرنس کر کے اپنے آپ کو نمایاں کرتے ہیں ۔ چوہدری نثار نے کہا تھا کہ ہماری حکومت کے دوران ایک سال میں نظام ٹھیک نہیں ہوا تو استعفیٰ دے دوں گا، جو بندہ اپنے لیڈر کو جیل میں دیکھ کر بھی گھر پر بیٹھا رہے وہ کیا استعفیٰ دے گا، وزیرداخلہ کو دہشتگردی نظر نہیں آتی مگر دوسروں کے اکاؤنٹ نظر آتے ہیں ۔ ایک اکاؤنٹ سے ٹکٹ جانے والی بات پر چوہدری نثار کو قانونی نوٹس دیا جا رہا ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ لطیف کھوسہ کے وکیل ہونے کے سوا پیپلز پارٹی کا ایان علی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے متعلق سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن کی میٹنگ میں آخری مراحل تک موجود تھی ۔ ایم کیو ایم نہ اجلاس سے لاتعلقی کی بات نہ میٹنگ کے اندر کی نہ باہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی مین ایسا بھی ہو چکا ہے کہ اعتزاز احسن میاں نوازشریف کے بھی وکیل رہے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میں نے کبھی نثار کی شخصیت پر بات نہیں کی، میں ساڑھے چار گھنٹے کی تقریر میں ایک لفظ بھی چوہدری نثار کے خلاف نہیں بولا، کبھی کسی کی ذات پر حملہ نہیں کرتا، چوہدری نثار شاید اس لئے مجھ سے ناراض ہیں کہ میں نے دھرنا ناکام بنایا، چوہدری نثار کی موجودگی میں جنرل(ر) ناصر جنجوعہ کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے لانا ہی ان کی ناکامی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ستمبر سے پیپلز پارٹی مختلف شہروں میں جلسے بھی کرے گی اور ریلیاں بھی نکالے گی۔ پیپلز پارٹی نے ہمشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے ۔ تحریک انصاف کے ساتھ مشترکہ جلسون کا امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا۔