راولپنڈی (این این آئی)پاک فوج نے پاک افغان سرحد پردہشت گردوں کی نقل وحرکت پرنظررکھنے کیلئے آپریشن کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں خیبر ایجنسی کی وادی راجگل میں فوج کے اضافی دستے تعینات کر دئیے گئے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن دہشت گردوں کی سرحد پر نقل وحرکت روکنے کیلئے کیا گیا ہے، فوجی دستے خیبرایجنسی میں بلندپہاڑوں اور پہاڑی دروں پر نظر رکھیں گے تاکہ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان میں داخل نہ ہو سکیں۔فوجی دستوں کی تعیناتی سے دہشت گردوں کا افغان علاقوں میں فرار روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ فوجی دستے غیر رسمی راستوں سے بارڈر کراسنگ پر نظر رکھیں گے۔ایڈیشنل سیکرٹری دفاع میجر جنرل عابد نذیر کے مطابق طورخم گیٹ کی تعمیر پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے ٗ سرحد کراسنگ کے لیے سفری دستاویزات لازمی قرار دے دی گئی ہیں ٗغیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے طورخم گیٹ کے گرد باڑ نصب کر دی گئی ہے۔ نادرا ٗ ایف آئی اے ٗ کسٹمز اور دیگر ادارے نہایت متحرک ہیں ٗسرحد پر سی سی ٹی وی کیمروں سمیت دیگر انتظامات بھی کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سانحہ کوئٹہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان سے متعلق وزیراعظم کی زیرصدارت 4 سے زائد اجلاس ہوچکے ہیں جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کو نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کا سربراہ مقررہ کرتے ہوئے بارڈر مینجمنٹ کیلئے سول آرمڈ فورسزکے 29 ونگ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔سیکیورٹی فورسز کی فاٹا کی خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 15 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائی کی۔وادی تیراہ کے علاقوں راجگال اور ستار کلے میں کی جانے والی فضائی کارروائی میں 15 مشتبہ دہشت گرد ہلاک اور ان کے 5 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ۔