کوئٹہ خود کش حملہ, آور کون اور کہاں سے تھا؟ دھماکے والے دن ہی انگلیوں کے نشان سے کیا ہوا؟ چوہدری نثار کے اہم انکشافات

16  اگست‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خود کش حملہ آور کا تعلق پشین سے تھا جس کی انگلیوں کے نشان کی تصدیق اسی روز ہوگئی تھی کچھ گرفتاریاں ہوئی ہیں روزانہ کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں میتھیو کی آمد کی خبر سسر کو بھی نہیں تھی میتھیو کے ایئرپورٹ سے نکل جانے کی تحقیقات جاری ہیں ،کیس کی خود نگرانی کررہا ہوں ۔ ویزا دینے والے افسر کے خلاف کارروائی وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے ۔ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ،نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے 9 خالصتاً صوبوں سے متعلق ہیں، کمیٹی بنانے کی تجویز میں نے دی تھی۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہاکہ کوئٹہ سانحے کے حوالے سے کچھ گرفتاریاں کی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں، دہشت گرد کی انگلیوں کے نشان اسی دن تصدیق ہو گئی تھی، انگلیاں پشین سے ایک فرد کی تھیں تاہم دہشت گرد کے سر کا ایک حصہ ملا تاہم تعین نہیں ہو رہا ہے کہ سر کا حصہ بمبار کا ہی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سانحے میں ڈی این اے کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہوئی ہے تاہم انٹیلی جنس ایجنسیوں کی وجہ سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔بلیک لسٹ پر موجود امریکی شہری میتھیو بیرٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ میتھیو نے پاکستانی خاتون سے شادی کر رکھی ہے جس سے اس کے 2 بچے بھی ہیں، پہلی بار میتھیو بیرٹ 2011 میں پکڑا گیا تھا، اس وقت بھی میتھیو پرجاسوسی کا الزام ثابت ہوا نہ کیس بنا جب کہ میتھیو کا سسر وکیل ہے جس نیاس کا کیس بھی لڑا تاہم اس بار میتھیو کی آمد کی خبر سسر کو بھی نہیں تھی اور وہ اپنے سسر کے ساتھ بھی نہیں ٹھہرا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میتھیو کو 24 گھنٹے میں ویزا جاری کیا گیا، جاننا چاہتے ہیں کہ اس میں ایسی کیا خوبی تھی کہ متعلقہ فرد نے اپنا ویزا فارم بھی درست نہیں بھرا اور فارم میں کئی اہم خانے خالی چھوڑے گئے تاہم میتھیو کے ایئرپورٹ سے نکل جانے کی تحقیقات جاری ہیں اور کیس کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ویزا دینے والے افسر کے خلاف کارروائی وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے تاہم تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے کل قائم ہونے والی کمیٹی انتظامی کمیٹی ہے، کل میں نے تجویز دی کہ ہر ماہ وزرائے اعلی کو بلایا جائے، نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے 9 خالصتاً صوبوں سے متعلق ہیں، ہر ماہ مانیٹرنگ ہوگی تو پتہ چلے گا کہ کون اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا۔اجلاس کے دور ان نکتہ اعتراض پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں وزیر داخلہ نے میرے حوالے سے جو کچھ کہا ہے اس حوالے سے وقت دیا جائے اس پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں فاضل رکن کا احترام کرتا ہوں میری موجودگی میں ہی بات کریں تو میں شکرگزار ہوں گا جو کچھ فاضل رکن نے کہا ہے اس کے وہ ذمہ دار ہیں اور جو کچھ میں نے کہا ہے اس کا میں ذمہ دار ہوں۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…