اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر اعظم کی تقریر کے ردعمل میں کہا ہے کہ مودی کی تقریر میں بلوچستان کا ذکر اندرونی معاملات میں مداخلت کی تصدیق ہے،مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ حقائق کے منافی ہے،مسئلہ کشمیر گولیوں سے نہیں مذاکرات سے حل ہوگا۔بھارتی وزیرنریندر مودی کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ مسئلہ کشمیر گولیوں سے حل نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر گزشتہ 37دنوں سے کرفیو نافذ ہے اور مکمل بلیک آؤٹ ہے ٗ70سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے اور چھ سو زائد زخمی ہوئے ٗنریندر مودی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانا چاہتے ہیں،مقبو ضہ کشمیر میں غیر مسلح آزادی کی تحریک چل رہی ہے،مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ حقائق کے منافی ہے،مسئلہ کشمیر کا واحد حل پاکستان اور بھارت کے سنجیدہ مذاکرات میں ہے،مودی نے تقریر میں بلوچستان کا تذکرہ کرکے را کی سرگرمیوں کی تصدیق کی ہے،کل بھوشن کی سرگرمیوں نے بھی بلوچستان میں دخل اندازی کی ضمانت دی ہے،بھارتی وزیر اعظم کو یاد رکھنا چاہیے کوئی ملک خود سے بڑا ملک نہیں بنتا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت کو معلوم ہونا چاہئے کہ کشمیر کا بنیادی مسئلہ گولیوں سے حل نہیں کیا جا سکتا، یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سنجیدہ مذاکرات کیلئے سیاسی تصفیہ کا متقاضی ہے۔