اسلام آباد(این این آئی)چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ سارک میٹنگ میں میری طرف سے ظہرانہ تھا اور میں وہاں نہیں تھا ٗحکومت پاکستان نے میزبان ملک کی پوری عزت افزائی کی ٗہم نے تو مہمان وزراء کیلئے ہیلی کاپٹر کی سروس بھی دی ٗآپ کے گھر میں کوئی آئے اور آپ کی تضحیک کرکے چلا جائے اور آپ گھگو بن کر بیٹھے رہیں یہ کہاں کا احترام ہے ؟مجھ پر لازم ہے کہ میں اپنے مہمان کی عزت کروں لیکن پاکستان کی تضحیک پر جواب دینا بھی میرا فرض ہے ٗغلام علی، شہر یار خان،نجم سیٹھی اور راحت فتح علی خان نے بھار ت کا کیا قصور کیا تھا؟انہوں نے کہا کہ روایت سے ہٹ کر بھارتی وزیر داخلہ کو خصوصی پریزنٹیشن کی اجازت دی،لیکن ان کی تقریر میں جو باتیں آئیں تو مجھ پر لازم تھا کہ میں ان کا جواب دیتا ٗاگر میں نے غلط کہا تھا تو بھارتی وزیر داخلہ اسی ایوان میں جواب دے سکتے تھے ٗبھارتی وزیر نے راجیہ سبھا میں جو کہا وہ یہاں کہتے تو میں ان کا جواب دیتا،امن بھائی چارے کے لیے اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہے کہ ہم نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے ۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کو کہوں گا کہ یہ قوم نہ کسی کے تسلط میں رہ سکتی ہے نہ مقبوضہ کشمیر میں جاری آپریشن قابل قبول ہے، مسائل کا حل مذاکرات میں ہے، آپ کے پاس کوئی اور حل ہے تو ہمیں بتائیں، چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ حملے بھی آپ کرتے ہیں، کشمیریوں کا قتل عام بھی کرتے ہیں، دھمکیاں بھی دیتے ہیں اور مذاکرات کے دروازے بھی بند کرتے ہیں ٗدنیا دیکھے اور بھارتی میڈیا دیکھے کہ غلطی پر کون ہے، سارک کانفرنس میں جو کچھ کہا اور کیا وہ ملک کے مفاد میں کیا ٗ آئندہ بھی کروں گا۔وزیر داخلہ نے کہاکہ ایک سیاسی جماعت کو تو جیسے سانپ سونگھ گیا، یہ وہی جماعت ہے جو چند ہفتے پہلے کشمیری عوام کو بے وقوف بناتی رہی،یہ وہ منافقت ہے جو اس وقت ہماری سیاست پر چھائی ہوئی ہے،پرسوں جو میری تقریر ہوئی، وہ شیڈول کے مطابق تھی، اب ہر چیز چھپی چھپائی نہیں ہونی چاہیے، ولن یہاں ہیرو نہ بنیں ٗ میٹنگ میں کسی نے اسمبلی کی تقریر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، میں نے کہا کہ اس کا جواب ملٹری کی طرف سے نہیں آنا چاہیے اس کا جواب حکومت دیگی ٗ ملٹری حکومت کا حصہ ہوتی ہے۔چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کے فوری بعد بھارتی میڈیا پر ہلچل مچ گئی ہے بھارتی میڈیا سمیت بین الاقوامی میڈیا میں خاص طورپر راج ناتھ سنگھ کے دورہ پاکستان کے بارے میں چوہدری نثار کے موقف کے بارے میں تند و تیز تبصرے شروع ہوگئے ہیں۔دوسری جانب انتہاپسند ہندو جماعتوں نے چوہدری نثار کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اوربھارتی حکومت سے سخت جوابی اقدامات کامطالبہ کیاجارہاہے