اسلام آبا د(نیوز ڈیسک) وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اہم اجلاس ٹینس ماحول میں ہوا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں عسکری قیادت نے سول قیادت کے ساتھ دوبدو گفتگو کی۔ عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان سے متعلق کہا کہ یہ ردی کی ٹوکری سے کہاں سے نکل آیا؟کیا کوئٹہ واقعہ کا انتظار کیا جا رہا تھا؟ کیا اس سے پہلے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جس اجلاس میں پنجاب کے وزیراعلیٰ خاص طو رپر آئے تھے اس میں کچھ طے نہیں ہوا تھااس کے بعد کیوں نہیں عمل کیا گیا؟دوسری بات عسکری قیادت نے یہ کہی کہ یہ قومی اسمبلی میں کیا ہو رہا ہے محمود خان اچکزئی صاحب کیا کر رہے ہیں۔کیا یہ طریقہ ہوتا ہے پاکستان میں مل کے کام کرنے کا ‘کیا آپ یہ عزت دے رہے ہیں قومی اداروں کو‘اگر یہی عزت دینی ہے تو پھر ہمیں بلانے کا کیا فائدہ۔عسکری قیادت نے کہا کہ جو چیزیں ہمیں پتہ چل رہی ہیں وہ بہت ہی افسوسناک ہیں ۔ ہمارا ایجنڈا صرف پاکستان سے کرپشن اور دہشت گردی کاخاتمہ ہے۔اگر وہ آپ لوگوں نے نہیں کرنی تو ہمیں بتا دیں ہم آپ کو یہ بھی دوبارہ نہیں کہیں گے۔ نواز شریف کی معذر ت سے متعلق نجی ٹی وی میں بتایا گیا کہ نواز شریف نے جو معذرت کی اور محمود خان اچکزئی کی جو مذمت کی ہے وہ بھی اس ساری گفتگو کے بعد ہوئی ہے۔ اجلا س میں کوئی متفقہ لائحہ عمل طے نہیں پا سکا اور اجلاس کل تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔