بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

میرے لئے حکومت کی اہمیت نہیں۔۔۔ وزیراعظم نواز شریف نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر دنگ رہ جائیں گے

datetime 4  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میرے لئے حکومت کی اہمیت نہیں، پاکستان اولین ترجیح ہے‘ ہم نے پاکستان کا سوچنا ہے‘ ہمارا مقصد اقتدار نہیں عوام کی خدمت ‘ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہے‘ کچھ لوگوں کا مقصد صرف اقتدار کا حصول ہے ان غافلوں کو اس چیز کا اندیشہ نہیں کہ وہ انتشار کی سیاست سے ملک کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں‘ ہمیں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے‘ بلا رکاوٹ پاکستان کی ترقی کے لئے کام جاری رکھنا ہے‘ ہم آج کے ساتھ مستقبل کو بھی روشن بنانے کے لئے پرعزم ہیں‘ اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان اور پورے خطے کی تقدیر بدل جائے گی‘ یہ ایک تاریخی منصوبہ ہے‘ یہ منصوبہ چین کی طرف سے پاکستان کے لئے تحفہ ہے‘ افسوس ہوا کہ کچھ لوگوں نے چینی صدر کے دورہ پاکستان میں رکاوٹیں ڈالیں‘ گلگت بلتستان‘ لوکل باڈیز ‘ کنٹونمنٹ بورڈز اور آزاد کشمیر کے حالیہ انتخابات میں عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا اس کے لئے اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں‘ عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کی سیاست کرتے ہیں اور کون انتشار کی‘ مسلم لیگ (ن) کا ریکارڈ ہے کہ وہ ترقی کی سیاست کرتی ہے‘ دہشت گردی پر قابو پالیا‘ ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی‘ پاک فوج ‘ پولیس‘ سلامتی کے اداروں اور عوام کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وہ جمعرات کو یہاں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری ایک تاریخ منصوبہ ہیمنصوبے سے پاکستان اور پورے خطے کی تقدیر بدل جائیگی منصوبہ چین کی طرف سے پاکستان کیلئے ایک تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کہ کچھ لوگوں نے چینی صدر کے دورہ پاکستان میں رئکاوٹیں ڈالیں افسوس ہے کچھ لوگوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ تعطل کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے مجھ سے بذات خود کہا کہ ’’CPEC IS A GIFT TO YOU FROM CHINA‘‘:وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مقصد اقتدار نہیں، عوام کی خدمت ،پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہے آج ہم ہیں ،کل عین ممکن ہے کہ ہماری حکومت نہ ہو ہم نے پاکستان کا سوچنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے حکومت کی اہمیت نہیں ،پاکستان میری اولین ترجیح ہے کچھ لوگوں کا مقصد صرف اقتدار کا حصول ہیان غافلوں کو اس چیز کا اندازہ نہیں کہ وہ انتشار کی سیاست سے ملک کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں ہمیں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی ہے بلارکاوٹ پاکستان کی ترقی کیلئے کام جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کی سیاست کرتے ہیں اور کون انتشار کی۔ عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کی سیاست کرتے ہیں اور کون انتشار کی۔ مسلم لیگ ن کا ریکارڈ ہے کہ وہ ترقی کی سیاست کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم آج کے ساتھ ساتھ مستقبل کو بھی روشن بنانے کے لئے پر عزم ہیں۔
بڑے لوگوں نے سیاست چمکانے کی کوشش کی۔ 2013 کے انتخابات میں عوام نے ہمیں منتخب کیا۔ گلگت بلتستان کے انتخابات، لوکل باڈیز کے انتخابات، کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات اور اب آزاد کشمیر کے انتخابات میں عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں۔عوام با شعور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کی سیاست کرتے ہیں اور کون انتشار کی جب ہماری حکومت آئی تو ہمارے لئے تین بڑے چیلنجز تھے۔دہشتگردی کا خاتمہ، معیشت کی بحالی اور توانائی کے بحران پر قابو پانا۔الحمداللہ، دہشتگردی پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ضرب عضب کے نتیجے میں دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔میں پاک فوج، پولیس، سلامتی کے اراروں اور عوام کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے کام کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔ ایک نئے جذبے کے ساتھ ہمیں اپنی حکومت کے آخری دو سالوں کے دوران لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں کامیابی ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو سرمایہ دار ماضی میں پاکستان سے اپنا سرمایہ نکال رہے تھے آج وہ لوگ خود پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔
معیشت کی بہتری کی بات میں نہیں بلکہ عالمی مالیاتی ادارے، مشہور عالمی جریدے اور ریٹنگ ایجنسیاں کر رہی ہیں۔ آج ملک کے طول و عرض میں متبادل توانائی کے ذرائع سے چلنے والے بجلی کے کارخانے اپنی اصل لاگت سے کم لاگت میں لگائے جا رہے ہیں۔ یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ مگر سابقہ اروار حکومت میں اس پر کوئی توجہ نہ دی گئی۔ انہوں نے لوگوں کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔ الحمداللہ ہم عوام کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے کے نزدیک تھا۔ آج دوردور تک اس کا نام و نشان نہیں۔ اس سال ہم خوش دلی سے آئی ایم ایف کے پروگرام کو خدا حافظ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا شمار صرف ابھرتی ہوئی مارکیٹوں ہی میں نہیں بلکہ ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہو رہا ہے۔ الحمداللہ آج ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہو گئے ہیں۔ آج پاکستان کیزرمبادلہ کے ذخائر تاریخی بلندیوں کو چھو چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…