پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

31 اگست کے بعد کیا ہو گا ٗ وزیر داخلہ نے آگاہ کر دیا

datetime 1  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کو سیاسی فٹ بال نہ بنایا جائے کیونکہ کراچی آپریشن مفت میں نہیں ہوا ، 31 جوان افسران شہید ہوئے اور 89 زخمی ہوئے ہیں ‘ آپریشن سندھ حکومت کی مشاورت سے شروع کیا گیا ہے اور میں چوکے چھکے نہیں مارتا ‘ کچھ دن پہلے ہی کہاتھا کہ رینجرز سندھ میں ہی رہے گی‘ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر کراچی آپریشن کو آگے لے جانا چاہیے وہ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے عمل کا ایک ماہ پہلے آغاز کیاگیا تھا کیونکہ قومی سلامتی کے حوالے سے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق ضروری ہے۔ 90 فیصد چینلز اور اخبارات نے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے وزارت داخلہ کی رہنمائی کی تھی اور عوام نے ہماری توقعات سے بڑھ کر تصدیقی عمل میں حصہ لیا ہے انہوں نے کہاکہ 15 دن میں عوام کی طرف سے تقریباً 26 لاکھ ایس ایم ایس موصول ہوئے ہیں اور نادرا نے از خود اپنی طرف سے 18 لاکھ ایس ایم ایس بھیجے ہیں۔ پہلے ماہ میں 2 کروڑ 24 لاکھ شناختی کارڈز کی تصدیق کا عمل مکمل ہوا ہے جس میں 22 ہزار کے قریب جعلی پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ایک ماہ کے بعد غیر ملکیوں کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں گے اور ریکارڈ کے مطابق 31 اگست کے بعد گرفتاریاں شروع ہوں گی۔ غیر ملکیوں کیخلاف قانونی کارروائی منطقی انجام تک پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی جعلی سناختی کارڈز بنانے والوں کو ملک بدر اور جیل جیسی سزائیں دی جائیں گی ۔ جعلی پاکستانیوں سے متعلق اطلاع دینے والوں کو 10,10 ہزار روپے انعام دیا جائے گا۔ ماضی میں پاکستان کا سرکاری پاسپورٹ انسانی سمگلنگ کیلئے استعمال کیا جاتا رہا۔ پچھلے سوا تین سال کے دوران 2 ہزار سے زائد پاسپورٹ منسوخ کئے گئے ہیں۔ چوہدر نثار علی خان نے کہا کہ نادرا کو شناختی کارڈز کی تصدیق کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا گیا تھا جس کا آج پہلا ماہ ختم ہو گیا ہے۔ اگلے ہفتے بہت بڑی میٹنگ ہو گی جس میں آرمی چیف ‘ انٹیلی جنس کے سربراہ شامل ہوں گے۔ شناختی کارڈز کا نظام بہتر کر رہے ہیں تو تنقید کرنے والے اس میں کیڑے نہ نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 روز میں عوام نے 26 لاکھ ایس ایم ایس بھیجے تھے۔ ایک ماہ میں 20 فیصد شناختی کارڈز کی تصدیق ہو چکی ہے او 31 اگست کے بعد جعلی شناختی کارڈز رکھنے والو ں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ 2013 سے 2016ء تک ایک لاکھ سے زیادہ جعلی سناختی کارڈز بلاک کئے گئے ہیں اور بغیر تصدیق مسافر لانے پر مختلف ایئر لائنز کو ایک کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں دن دیہا ڑ ے2 فوجی جوانو ں کو شہید کر دئیے گیا۔ فوجی جوانوں او ررینجرز اہلکار کی ہلاکت کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور کراچی میں رینجرز اختیا رات کو سیاسی ایشو نہیں بنانا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کیلئے رینجرز کو ہمیں اعتماد دینا چاہیے۔ کراچی آپریشن کے دوران رینجرز کے 31 اہلکار شہید اور 89 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہر قسم کے جرائم میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ مارشل لاء کی حمایت میں بینرز لگانے والی پارٹی کے سربراہ کو پنجاب سے گرفتار کیا گیا ہے۔ مارشل لاء کی حمایت میں بینرز سندھ میں بھی لگے مگر کارروائی نہیں کی گئی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر کراچی آپریشن کو آگے لے جانا چاہیے۔ چیخ و پکار کرنے والے سندھ حکومت سے پوچھیں وہاں کارر وائی کیوں نہیں ہوئی۔ معاملہ حل ہو جائے تو پھر دوسری طرف نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے پیپلز پارٹی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں رینجرز اختیارات پر بات ہوئی ہے او رہمیں رینجرز اختیارات کا نوٹیفکیشن نہیں ملا۔ میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ہے ۔ ہر بار رینجرز اختیا رات کو متنازعہ اور سیاسی مسئلہ نہیں بننا چاہیے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ بڑے وکیل ہیں کاش دونوں بڑے آدمی ہونے کا ثبوت بھی دیتے تو اچھا تھا۔ رینجرز اختیار ات کا معاملہ سیاسی فٹبال نہیں بنایا جانا چاہیے۔ کئی دشوار گزار راستے ایسے ہیں جسے ریاست مخالف عناصر استعمال کر سکتے ہیں ا ور سول آرمڈ فورسز کو افراد قوت کی کمی کا سامنا بھی ہے۔ اسمگلنگ سے نمٹنے کیلئے فرنٹیئر کور نے 226 سرحدی چوکیاں قائم کی ہیں۔ ایف سی نے عقبی علاقوں میں 942 چوکیاں قائم کی ہیں اور پنجاب رینجرز نے 24 گھنٹے 518 سرحدی چوکیوں کی حفاظت کی ہے۔ واہگہ اٹاری کے داخلی مقامات ‘ سمجھوتہ ایکسپریس کے راستوں پر سمگلنگ رپورٹ نہیں ہوئی او رطورخم بارڈر سے روزانہ تقریباً 800 افغان پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چمن بارڈر کے ذریعے ہر روز 40 افغان پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…