کراچی /راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک )سیکورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے مغوی بیٹے اویس شاہ کو ٹانک سے بازیاب کروا لیا،بیرسٹراویس شاہ کو بازیابی کے بعد کراچی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر پہنچا دیا گیا، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز میجر جنرل بلال اکبر بھی ان کے ہمراہ تھے،اس موقع پر اویس شاہ کے گھر اور سندھ ہائی کورٹ کے باہر منوں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں تین دہشتگرد مارے گئے ،صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم میاں نوازشریف ،وزیراعلی پنجا ب ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اویس شاہ کی بازیابی پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو مبارکباد دی
وزیراعظم نوازشریف نے اویس شاہ کی بازیابی پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خفیہ اداروں اورسیکیورٹی فورسز کی بہترین پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت یہ بازیابی ممکن ہوئی، اویس شاہ کی بازیابی میں سیکیورٹی فورسز کا کردار قابل تحسین ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی انٹر سروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے ٹوئٹر پر اویس شاہ کی بازیابی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔عاصم باجوہ نے مزید کہا کہ ’سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دروان خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں اغوا کاروں کے قبضے سے چھڑایا گیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے فیصل بیس، کراچی لایا گیا جنھیں سخت سیکیورٹی میں ان کے گھر منتقل کیا گیا۔ اس موقع پر اویس شاہ کے گھر کے باہر مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اویس شاہ کی بازیابی پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو مبارکباد دی۔
وزیراعظم نوازشریف نے اویس شاہ کی بازیابی پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خفیہ اداروں اورسیکیورٹی فورسز کی بہترین پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت یہ بازیابی ممکن ہوئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اویس شاہ کی بازیابی میں سیکیورٹی فورسز کا کردار قابل تحسین ہے۔خیال رہے کہ 20 جون کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ایک سپر اسٹور کے باہر سے اغواء کرلیا گیا تھا۔اویس علی شاہ کے اغواء کے چشم دید گواہوں کا کہنا تھا کہ کلفٹن میں واقع سپر اسٹور کے گارڈز سمیت کوئی بھی انہیں بچانے کے لیے آگے نہیں آیا تھا۔ عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ اویس نے ملزمان سے مزاحمت کی، تاہم ملزمان نے جلد ہی ان پر قابو پالیا اور انھیں سفید رنگ کی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اویس شاہ کی گاڑی پنجاب چورنگی سے برآمد کی گئی جبکہ اویس شاہ کے اہل خانہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے لاپتہ ہونے سے متعلق شام کو بتایا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اویس علی شاہ کے اغواء کے واقعے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے ہر 3 گھنٹے بعد رپورٹ طلب کی تھی۔ خیال رہے کہ شدت پسندوں نے 5 سال قبل سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کو جبکہ 3 سال قبل سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو بھی پنجاب سے اغوا کیا تھا جنھیں رواں برس ہی بازیاب کروایا گیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کی بازیابی, وزیراعظم نے پاک فوج کیلئے زبردست پیغام جاری کر دیا
19
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں