جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے حکومت سے مردم شماری کرانے کا ٹائم فریم دو ہفتوں میں طلب کر لیا

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے حکومت سے مردم شماری کرانے کا ٹائم فریم 2 ہفتوں میں طلب کر لیا ، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کاغذی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں ، حکومت بتائے مردم شماری کروانے میں سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ میں مردم شماری نہ کرانے کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں بینچ نے کی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ یا دیگر کاغذی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں ، آئین کی کتاب کو الماریوں میں سجا کر رکھ دیا گیا ہے ، پہلی دفعہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ۔
کیا وفاقی حکومت مردم شماری کرانے میں سنجیدہ ہے؟ ۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے مردم شماری میں تاخیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی جانب سے عدالت کو جمع کرائی گئی رپورٹس میں کوئی دلچسپی نہیں، حکومت مردم شماری میں دلچسپی رکھتی ہے یا نہیں اس حوالے سے تحریری جواب دیا جائے، حکومت نے آئینی کتابوں کو الماری میں سجا رکھا ہے اور آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی پہلی مرتبہ نہیں کی گئی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انٹرنیشنل کنونشن کے تحت دس سال میں ایک مرتبہ مردم شماری ضروری ہے لیکن مردم شماری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری لینا بھی ضروری ہے تاہم آئین میں مردم شماری لازم ہے مگر ٹائم فریم نہیں دیا گیا۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا مردم شماری حکومت کی مرضی سے ہوگی جب کہ حکومت کے موقف سے نظر آرہا ہے کہ آئندہ 200 سال میں بھی مردم شماری ضروری نہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا مردم شماری کے لئے فوج کی ضرورت آئینی ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سال سے ہر سال مردم شماری کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا ہے جس کے بعد عدالت نے مردم شماری کے لئے حکومت سے ٹائم فریم طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…