پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے حکومت سے مردم شماری کرانے کا ٹائم فریم دو ہفتوں میں طلب کر لیا

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے حکومت سے مردم شماری کرانے کا ٹائم فریم 2 ہفتوں میں طلب کر لیا ، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کاغذی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں ، حکومت بتائے مردم شماری کروانے میں سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ میں مردم شماری نہ کرانے کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں بینچ نے کی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ یا دیگر کاغذی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں ، آئین کی کتاب کو الماریوں میں سجا کر رکھ دیا گیا ہے ، پہلی دفعہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ۔
کیا وفاقی حکومت مردم شماری کرانے میں سنجیدہ ہے؟ ۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے مردم شماری میں تاخیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی جانب سے عدالت کو جمع کرائی گئی رپورٹس میں کوئی دلچسپی نہیں، حکومت مردم شماری میں دلچسپی رکھتی ہے یا نہیں اس حوالے سے تحریری جواب دیا جائے، حکومت نے آئینی کتابوں کو الماری میں سجا رکھا ہے اور آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی پہلی مرتبہ نہیں کی گئی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انٹرنیشنل کنونشن کے تحت دس سال میں ایک مرتبہ مردم شماری ضروری ہے لیکن مردم شماری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری لینا بھی ضروری ہے تاہم آئین میں مردم شماری لازم ہے مگر ٹائم فریم نہیں دیا گیا۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا مردم شماری حکومت کی مرضی سے ہوگی جب کہ حکومت کے موقف سے نظر آرہا ہے کہ آئندہ 200 سال میں بھی مردم شماری ضروری نہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا مردم شماری کے لئے فوج کی ضرورت آئینی ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سال سے ہر سال مردم شماری کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا ہے جس کے بعد عدالت نے مردم شماری کے لئے حکومت سے ٹائم فریم طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…