اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈیسک ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگائے گئے بینرز پر حکومتی خاموشی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ عوام کو حقائق بتائے کہ اس کام کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو حقیقت سے آگاہ کرے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتی تو اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ وہ اسے نظر انداز کررہے ہیں جو ایک خطرناک بات ہے۔فوج کی جانب سے اس معاملے پر اظہارِ لاتعلقی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا نہیں لگتا کہ راحیل شریف اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خواہاں ہوں۔انھوں نے کہا موجودہ سیاسی حالات میں آنے والے 2 یا 3 مہینے کافی خطرناک ہیں، لہذا ہرایک کو اپنی پوزیشن بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔اس سوال پر کہ کیا یہ پوسٹرز اور بینرز وزیراعظم کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہیں؟ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اشتہارات لگنے کی وجہ کسی نہ کسی جگہ سسٹم کی کمزوری ہے۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ اس طرح سے اشتہار لگا کر کوئی نہیں آتا، جسے آنا ہوتا ہے وہ خود آجاتا ہے۔واضح رہے کہ پنجاب کی غیر معروف سیاسی تنظیم ’موو آن پاکستان‘ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر آویزاں کردیئے ہیں، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء4 نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔