اسلام آباد(این این آئی)وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر ایف آئی اے لاہور نے کارروائی کرتے ہوئے سپیشل برانچ اور پنجاب پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد پر مشتمل گینگ گرفتارکیا ہے جو کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے انکی پاکستانی شہریت کی تصدیق کے عوض بھاری رقوم بطور رشوت وصول کرنے میں ملوث تھا۔پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے توسط سے وزیرِداخلہ کو تحریری طور پر یہ شکایت موصول ہوئی کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں سے ان کی پاکستانی شہریت کی تصدیق کے بدلے ٹیلیفون کے ذریعے پاکستان سے ان سے بھاری رقوم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر ممالک خصوصاً برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو کہ ساٹھ اورستر کی دہائی میں بیرون ملک آ گئی تھی ان میں سے بعض افراد ایسے بھی ہیں جنکے پاس اس وقت پاکستانی شہریت ثابت کرنے کے لئے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے لہذاایسے لوگ جب پاکستان واپسی کے لئے پاکستانی پاسپورٹ یا دیگر کسی دستاویز کے حصول کے لئے پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرتے ہیں تو انکی شہریت کی تصدیق کے لئے ان کے کوائف پاکستان بھیج دیے جاتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے طرف سے بھیجے گئے مراسلے میں آگاہ کیا گیا کہ پچھلے چند عرصے میں ایسی شکایات موصول ہوئیں ہیں جن میں درخواست گزاروں سے پاکستان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جاتا ہے اورانکی شہریت کی تصدیق کے عوض انہیں بلیک میل کرتے ہوئے ان سے بھاری رقوم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ وزیرِداخلہ نے اس شکایت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو اس نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے اور انکی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے۔جس پر پچھلے بہتر (72)گھنٹے میں ایف آئی اے نے کاروائی کرتے ہوئے پانچ افراد پر مشتمل گروہ کو گرفتارکیا ہے۔ اس گروہ میں سپیشل برانچ لاہوراورپنجاب پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ مذکورہ گینگ صفدر علی ولد عاشق حسین، شمس پرویز ولد محمد اسلم، ذیشان خان ولد میاں خان ، یوسف ولد سردار علی اور خرم شہزاد پر مشتمل ہے۔ ابتدائی تفتیش سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ملزم صفدر علی سپیشل برانچ پنجاب پولیس لاہور میں تعینات تھا اور شہریت کی تصدیق سے متعلقہ ریکارڈ اس کی تحویل میں ہوتا تھا۔ شہریت کی تصدیق کے سلسلے میں موصول ہونے والی درخواستوں پر یہ اہلکار اپنے گینگ کے باقی ارکان کو اس کی آگاہی اور تفصیلات فراہم کرتا تھا جو درخواست دہندہ سے رشوت طلب کرتے اور اس کے بعد شہریت کی تصدیق کا عمل آگے بڑھایا جاتا۔ ملزم شمس پرویز پولیس لائینز منڈی بہاؤالدین میں بطور کانسٹیبل تعینات تھا اور وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیو ں سے رابطے کے لئے موبائل فونز سمز کی فراہمی ، رشوت کی وصولی اور اسکی تقسیم میں ملوث تھا ۔ ملزم ذیشان ویسٹرن یونین اور دیگر ذرائع سے رقوم کی وصولی میں ملوث تھا اور اس کے قبضے سے برتھ سرٹیفیکیٹس، ایس ایس پی سیکیورٹی سپیشل برانچ لاہور اور ایس ایس پی سپیشل برانچ گوجرانوالاکے جعلی لیٹر ہیڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ملزم یوسف منڈی بہاؤالدین پولیس کا اہلکار ہے اور وہ اپنے بھائی خرم شہزاد کی مدد سے اس گینگ کو معاونت فراہم کرتا تھا۔سپیشل برانچ سے شہریت کی تصدیق کے اس پورے عمل کے لئے پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک وصولی کی جاتی تھی رشوت کی وصولی تک یا تو تصدیق کے عمل کو التوا میں رکھا جاتا یا جعل سازی سے رپورٹ تیار کر لی جاتی۔ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کے قبضے سے حاصل کیے گئے موبائل فونز اور کمپیوٹرز کی فارنزک جانچ پڑتال کا عمل بھی جاری ہے اور آئندہ چند روز میں مزید اہم انکشافات کا امکان ہے۔یاد رہے کہ مروجہ ضابطہ کار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شہریت کی تصدیق کے لئے تمام صوبوں میں سپیشل برانچ کو کلیدی کردار حاصل ہے۔ وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے کو ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی رقم کی برآمدگی کی بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔
پاکستانی شہریت کی تصدیق کے عوض بیرون ملک مقیم پاکستانیو ں سے بھاری رقوم کی وصولی کادھندہ،اہم گرفتاریاں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں