بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ میجر علی جواد کی شہادت کا انتقام لیں گے، خواجہ محمد آصف

datetime 15  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملا فضل اللہ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے ، ملا فضل اللہ آج بھی افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے لوگوں کا قتل عام کرواتا ہے ، اگر ہمارا خون بہے گا تو اس کا حساب دینا پڑے گا، روزانہ ہزاروں افراد بغیر ٹکٹ پاکستان آتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا ، ہم نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا ہے ، پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ منگل کو ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویو میں خواجہ محمد آصف نے پاک افغان طور خم بارڈر پر کشیدگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا ہے مگر ہم پر پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں الزام لگایا جاتا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ملا فضل اللہ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے معصوم لوگوں کا قتل عام کروا رہا ہے ۔ اگر ہمارا خون بہے گا تو اس کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 16 ملکوں کی فوج مل کر امن قائم نہیں کر سکی اور ہماری فوج نے اکیلے ہی پاکستان میں امن قائم کیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ روزانہ ہزاروں افراد بغیر ٹکٹ پاکستان آتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا ۔ بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے اگر افغانستان بارڈر مینجمنٹ نہیں کرنے دے گا تو معاملہ بڑھے گا خواجہ آصف نے کہا کہ ملا فضل اللہ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے.
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ میجرجوادشہیدکی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی،ان کی شہادت کابدلہ لیاجائیگا،پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کابھلاچاہاہے،اگربارڈرمینجمنٹ نہیں کرنے دیں گے تومعاملہ آگے بڑھ جائے گا،افغانستان ملافضل اللہ کی سرپرستی کررہاہے ،پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں ۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی سرحدمحفوظ بنانی ہے ،ہم اپنی سرزمین کادفاع کرناچاہتے ہیں ،افغانستان میں سولہ ممالک کی فوجیں امن قائم نہیں کرسکیں ،ہماری فوج نے اپنے ملک میں امن قائم کیاہے ،پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں ،اگرہماراخون بہے گاتواس کاحساب تودیناپڑیگا۔ملافضل اللہ افغانستان میں موجودہے اورافغانستان 100فیصدان کی سرپرستی کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ دشمن ضرب عضب سے حاصل امن کے ثمرات کوسبوتاژ کرناچاہتاہے،ضرب عضب سے کامیابی ساری دنیا دیکھ رہی ہے ۔ہم افغانستان کابھلاچاہتے ہیں،تاہم اگرہمیں بارڈرمینجمنٹ نہیں کرنے دیں گے تومعاملہ آگے بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین اپنے ملک نہیں جاناچاہ رہے تواس کامطلب یہ ہے کہ افغان حکومت کی رٹ نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…