اسلام آباد (آن لائن) پولی کلینک ہسپتال میں ہائی پروفائل شخصیت کی نعش مردہ خانے میں کولنگ نہ ہونے سے خراب ہوگئی۔ بدبو پھیلنے سے انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔ معلومات کے مطابق سابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور مشیر وزیراعظم ناصرالدین معمول کے مطابق جمعہ کو واپڈا ہاؤس ڈھوکری میں ایک میٹنگ لے رہے تھے جہاں انہیں ہارٹ اٹیک ہوا اور وفات پاگئے۔ واپڈا حکام نے لاش پولی کلینک میں شفٹ کرکے بے نیاز ہوگئے۔ پولی کلینک انتظامیہ نے لاش کو مرچری میں شفٹ کیا تو یہ خیال نہ رکھا کہ چلر بند ہے۔ 3 گھنٹے بعد جب حبس اور گرمی کے باعث لاش سے بدبو آنا سروع ہوئی تو ہسپتال انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں مرچری میں گئے تو چلر بند تھا اور لاش کو فوری طور پر کولنگ کرنے والے باکس میں رکھوا دیا گیا تاکہ خراب ہونے سے بچ جائے۔ گزشتہ شب وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی ہسپتال کا دورہ کیا اور لاش سے متعلق پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر اسلام آباد انتظامیہ شدید پریشانی میں مبتلا تھی اور انہیں خدشہ تھا کہ بات کہیں لیک نہ ہوجائے۔ ذرائع کے مطابق مرچری انچارج ڈاکٹر دوردانہ نے ہسپتال سٹاف پر سختی سے پابندی لگائی ہے کہ کسی کے سامنے اس بات کا ذکر تک نہ کیاجائے جبکہ اس خبر کی تصدیق کیلئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پولی کلینک ڈاکٹر امجد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس قسم کے واقعہ کا انہیں معلوم نہیں ہے تاہم تصدیق کرکے واقعہ کی انکوائری کرائیں گے۔