اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ اگروزیراعظم نے اپوزیشن کوقومی اسمبلی میں مطمئن کردیاتوکمیشن کے مطالبے سے دستبردارہوجائیں گے ،مطمئن نہ کرسکے توپھردوسرے طریقے اختیارکریں گے،نیب پبلک آفس ہولڈرکے خلاف کارروائی کی مجازہے ،نیب کارروائی کرے تووزیراعظم کوثابت کرناپڑیگاکہ دولت کہاں سے کمائی اورکیسے باہرمنتقل کی؟ نوازشریف کوفکرنہیں تو15منٹ میں جواب دے سکتے ہیں ۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ میں ہاتھ پرہاتھ رکھ کرنہیں بیٹھامیرے بھی کچھ عزائم ہیں ،نمل یونیورسٹی کوپاکستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی دیکھناچاہتاہوں ۔انہوںنے کہاکہ ہم ایک عرصے سے وزیراعظم کی اسمبلی میں آمدکے منتظرتھے ،افسوس ہے کہ جمعہ کوپارلیمنٹ نہیں جاسکتا۔انہوںنے کہاکہ نیب کاکام کرپشن کوپکڑنااورپبلک آفس ہولڈرکے خلاف کارروائی کرناہے ،نیب کونوازشریف کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ،نیب نے کارروائی کی تونوازشریف کو تمام سوالات کے جوابات دینے پڑیں گے ،لیکن پاکستان کی نیب وزیراعظم کی ماتحت ہے وہ کارروائی نہیں کریگی ۔انہوںنے کہاکہ نیب پراعتمادنہیں لیکن پھربھی کہتاہوں کہ نیب کارروائی کرے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم اسمبلی میں آکراپوزیشن کے سوالات کے جوابات دیں اوراگرانہوںنے اپوزیشن کومطمئن کردیاتواپوزیشن کے ساتھ میں بھی مان جاو¿ں گااورہم کمیشن کے مطالبے سے دستبردارہوجائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم صرف یہ بتادیں کہ پیسہ کیسے کمایااورکس طریقے سے بیرون ملک بھیجا۔انہوںنے پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجایابینک کے ذریعے قانونی طریقے سے بھیجااگرنوازشریف کوفکرنہیں تووہ 15منٹ میں جواب دے سکتے ہیں اگروہ مطمئن کردیں تواپوزیشن مان جائے گی اگرنہ کرسکے توپھرکمیشن کامطالبہ بھی ہے اورسڑکوں پرآنے کافیصلہ بھی ہوسکتاہے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت لولالنگڑاکمیشن بناناچاہتی ہے ،اپوزیشن کے ٹی اوآرزمناسب ہیں ،انہیں ٹی اوآرزپرمیرابھی نوازشریف کے ساتھ احتساب کرلیں مجھے کوئی اعتراض نہیں کیونکہ میں نے کرپشن نہیں کی ،اورمجھے کوئی ڈرنہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ نیب عوام کے پیسوں سے چلتی ہے یہ نوازشریف کاذاتی ادارہ نہیں ،اس لئے نیب کوکارروائی کیلئے کہتاہوں ،اگرنیب نے بڑے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرنی اوریہ صرف پٹواریوں کے خلاف کارروائی کیلئے ہے توپھراس کی ضرورت نہیں اسے ختم ہونی چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ملک میں غلامی کی عادت پڑگئی ہے ،قوم کوپتہ ہے کہ قانون صرف غریب کے لئے ہے اورامیروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ نیب کے مطابق پاکستان کی کرپشن آمدن سے زیادہ ہے ،لیکن آج تک کوئی نہیں پکڑاگیا۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف پکڑے گئے وہ بتائیں کہ ایک فیکٹری سے 28کیسے بنیں ۔جہانگیرترین نے اپناجواب خوددیدیا،انہوںنے پریس کانفرنس کرکے ساری چیزیں سامنے رکھی ہیں ،حکومت بتائے اگرجہانگیرترین کرپٹ ہے تو8سال میں انہیں کیوں نہیں پکڑا۔انہوںنے کہاکہ جہانگیرترین نہ وزیرہے اورنہ ہی وزیراعظم ہیں۔