اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی مومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کو زندہ رکھنے کیلئے خطرناک ادویات استعمال کی جا رہی ہیں ۔ ایک نجی اخبار کے مطابق خطرک ادویات دماغ کے ٹشوز کو بری طرح متاثر کرتی ہیںجبکہ کراچی میں عوامی خطاب کیلئے انہیں تیار کرنا روز بروز مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔ذرائع کےمطابق الطاف حسین شاذو نادر ہی ہوش میں ہوتے ہیںجبکہ گزشتہ تین سال میں وہ نصف درجن بار نزع کے عالم میں جا چکے ہیں اور ان کی سانس حلق میں آ کے اٹک جاتی ہے ۔ایم کیو ایم کی لندن قیادت میں سے چند ایک کے سوا کسی کو اجازت نہیں کہ وہ الطاف حسین کے بنگلے کے آگے سے گزر سکے جبکہ قائد ایم کیو ایم کو یقین ہو چکا ہے کے قریبی ساتھیوں نے غداری کی اور مرنے کے بعد پارٹی پہ قبضہ جما لیں گے۔کراچی قیادت میں بہت سارے ایسے ہیں جو الطاف حسین کے مرنے کا انتظا ر کا کر رہے ہیں جس کے بعد مصطفی کمال کو نائن زیرو کا وارث بنائے جانے کاامکان ہے