اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیرداخلہ چوہدری نثار احمد خان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے ایک کمیٹی قائم کردی ہے جو کہ اس بات پر غور کرے گی کہ مظاہرین اسلام آباد میں کیسے داخل ہوئے اور آئندہ کے لئے واضح لائحہ عمل اختیار کیاجائے گا کہ آئندہ دوبارہ ایسا نہ ہو انہوں نے کہا کہ دھرنے میں بہت زیادہ گرفتاریاں ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ سینئر ایڈیشنل سیکرٹری کی قیادت میں کمیٹی بنادی ہے جو تحقیقات کرے گی، انہوں نے کہا کہ توڑ پھوڑ گھیراﺅ جلاﺅ کرنے والوں کو گرفتار کیاگیا ہے ڈی چوک پر احتجاج کے نام پر اجتماع ہوا ہے املاک کو نقصان پہنچانے والوں کی ویڈیوز حاصل کرلی گئی ہیں اور چن چن کر ایسے لوگوں کو گرفتار کیاجائے گا۔توڑ پھوڑ کے بہت سے ذمہ داروں کو گرفتارکرلیاگیا ہے ،انہوں نے کہا کہ چہلم کے بہانے کی آڑ میں چند لوگوں نے سیاست کرنے کی کوشش کی ہے ، انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے حکومت سے جو تحریری معاہدہ کیا اس کی خلاف ورزی کی ، ان میں سے چند لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے حکومت سے معاہدے کی پاسداری کی اور اسلام آباد میں داخل نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ یا رسول اللہ کے نعرے لگاتے ہیں مگر ان کی سنت اور ان کے احکامات پر عمل نہیں کررہے انہوں نے کہاکہ رسول پاک کی زندگی عبارت ہے کہ جہاں انہوں نے ایک بار زبان دیدی تو وہ اپنی زبان سے پیچھے نہیں ہٹے ، یہاں تک کہ انہوں نے جو معاہدے کفار سے بھی کئے مسلمانوں میں جب اندر سے دوسری رائے آئی تو رسول اللہ نے انہیں ڈانٹ دیا اور معاہدے پر قائم رہے ۔انہوں نے کہا کہ نعرے لگانے سے نہ جنت ملتی ہے نہ ثواب، انہوں نے کہا کہ چہلم کی آڑ میں کچھ لوگوں نے تشدد اورافراتفری کو آگے بڑھایا یہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حتی الوسع کوشش کی جائے گی کہ آسانی سے ہم ان لوگوں کو اس غیر قانونی اقدام سے باز رکھیں اور ڈی چوک کو صاف کریں انہوں نے کہا کہ جب بھی آرڈر آپریشن کا ہوا میں تحریری طورپر دوںگا اور کسی فرد پر اس کی ذمہ داری عائد نہیں ہوگی چاہے وہ بڑے سے بڑا افسر ہو یا چھوٹے سے چھوٹا، انہوں نے کہا کہ حکومتیں آنی جانی ہیں حکومت کو مضبوط ہونا چاہئے ملک اتنا کمزور نہ ہو کہ کوئی گروہ آئے اور ایک جگہ پر قبضہ کرکے پوری ریاست کوسبوتاژ کرے انہوں نے کہا کہ میں تفصیل سے اس کے بعد اس معاملے کو پبلک کریںگے اس وقت جیسے میں نے گزارش کی ہے کہ کچھ غلطیاں ہوئیں مگر اس سے بڑھ کر کچھ اکابرین نے خصوصاً میڈیا میں یہ بات چل رہی تھی کہ حکومت کوئی مذاکرات نہیں کررہی یہ چند سینئر لوگ کراچی سے آئے اور انہوں نے حکومت سے رابطہ کیا اورمیں نے اس حد تک اجازت دی کہ وہ انتظامیہ سے بات کرسکتے ہیں اور انتظامیہ کن لوگوں کو جانے دے گی اور کن کو نہیں اس پر بات چیت ہورہی ہے ،کیونکہ وہاں آٹھ دس لوگ بہت بزرگ ہیں ایک دو لوگ وہیل چیئر پر ہیں ہم نے انہیں وہاں سے محفوظ طورپر نکالنے کی کوشش کی لیکن ممکن نہ ہوا۔ان لوگوں نے دھرنے میں ہیومن شیلڈز بنارکھی ہیں ہم نہیں چاہتے کہ کوئی نقصان ہو، انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک گھنٹے میں کوئی فیصلہ نہ ہوا تو میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ رات گئے خدانخواستہ کوئی بھی واقعہ ہوسکتا ہے مگر کل صبح ڈی چوک کو خالی کرنے کا کام سب کے سامنے ہوگا اور میڈیا کو دعوت بھی دی جائے گی تاکہ یہ سب لوگ دیکھیں کہ کیاکچھ ہوتا ہے اور کون ہیومن شیلڈز استعمال کرتا ہے وہ سب کو صاف نظر آئے انہوں نے کہاکہ مجھے کہاگیا ہے کہ ساری تنقید مجھ پر ہورہی ہے تو میں نے کہاکہ اگر میں ایک جان بھی بچاسکتا ہوں تو میں یہ فیصلہ کرنے کو تیار ہوں۔آپریشن کرنا کوئی مشکل نہیں ہم نے تو صرف آرڈر دینا ہے جب ہم آرڈردیتے ہیں تو ہم نے یہ بھی احساس کرنا ہے کہ وہاں بہت سے معصوم لوگ موجود ہیں جن کو بہکایاگیا ہے ۔