لاہور (نیوز ڈیسک) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے سپریم کورٹ کی جانب سے امریکی سفارتخانے میں توسیع اور7منزلہ ہوٹل کی تعمیر کے حوالے سے حکومت سے جواب طلبی کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی توسیع اورہوٹل کی تعمیرسفارتی مشن کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت غیرملکی سفارت کاروں کوملکی قوانین کاپابند کرے۔ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں ریمنڈڈیوس نیٹ ورک اور بلیک واٹرکوہدایات امریکی سفارتخانے سے ہی ملتی ہیں۔امریکہ پاکستان میںاپنے سفارتخانے کی توسیع کی آڑ میں سی آئی اے کے ایجنٹوں کی چھاﺅنی بناناچاہتا ہے تاکہ جاسوسی کے نیٹ ورک کوکنٹرول اور مربوط انداز میں پھیلایاجاسکے۔میاں مقصود احمد نے کہاکہ امریکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی جاسوسی کرنے کے لئے اپنا اثرورسوخ بڑھانا چاہتاہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان اس سارے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لے۔جنرل(ر)پرویزمشرف کے دورمیں سی آئی اے کے اہلکاروں کوبغیر تحقیق بڑے پیمانے پر ویزے جاری کیے گئے جس کاخمیازہ آج تک ملک وقوم بھگت رہے ہیں۔پاکستان، سی آئی اے،راءاور موساد کی آماجگاہ بن چکا ہے۔جب تک دشمنوں کی چالوں کو ناکام اور ان کے آلہ کاروں کوگرفتار نہیں کرلیاجاتاملک میں امن کاخواب پورانہیں ہوسکتا۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ پاکستان کی عزت،وقار،سلامتی،بقاءخطرے میں اور حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں نے اسے عدم استحکام کاشکارکردیا ہے ایسے میں دشمن قوتیں ملک کو اندرونی انتشار کاشکارکرکے ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکن سفارتخانے کی توسیع اور تین بیسمنٹ والے 7منزلہ ہوٹل کی تعمیر سے متعلق حقائق اور تمام خفیہ معاہدے قوم کے سامنے لائے۔