ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

وزارت داخلہ سے ایک لاکھ 10ہزار اسلحہ لائسنس کا ریکارڈ غائب ہو گیا

datetime 23  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزارت داخلہ سے ایک لاکھ 10 ہزار اسلحہ لائسنس غائب ہو گئے، متعلقہ حکام وزارت داخلہ میں درجنوں فائلیں کھنگال چکے ہیں مگر ہزاروں اسلحہ لائسنس کے اجرا کی فائلیں گم ہو گئیں۔ریکارڈ میں لائسنس کے اجرا کیلیے مطلوبہ دستیاب ریکارڈ نامکمل، ادھورا اور سیکڑوں لائسنس ہولڈرز کے نام تک کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔اب تک 80 ہزاراسلحہ لائسنس کی تصدیق کا عمل مکمل ہوا ہے جن میں سے 7 ہزار لائسنس جعلی ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، 1973 سے 2013 کے اوائل تک 4 لاکھ 20 ہراز اسلحہ لائسنس جاری ہو چکے ہیں، فائلوں میں دستیاب شواہد سے اس بات کا پتہ ملتا ہے کہ لائسنس بنانے والوں نے متعلقہ عملے کی ملی بھگت سے ریکارڈ سے اپنے نام اور بعض نے ایڈریس غائب کردیے ہیں بلکہ بہت سے لائسنسوں کے شناختی کارڈ نمبر تک نہیں مل رہے۔ذرائع کے مطابق بعض کاغذات کے ساتھ جعلی شناختی کارڈز اور فرضی ایڈریس بھی لکھے ہوئے پائے گئے ہیں،70 ہزار اسلحہ لائسنس ہولڈرز میں سے 30 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جن کے دیے گئے گھر کے پتے ہی مکمل نہیں ہیں، ان لائسنسوں کے وزارت داخلہ کے پاس نمبرز ہیں یا پھر اسلحہ ہولڈرز کے صرف شناختی کارڈز نمبرز دستیاب ہیں، ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سابق دور میں ریکارڈ میں تبدیلیاں یا غائب کیا گیا، سابق دور میں اسلحہ لائسنس کے اجرا پر زور دیا گیا تھا تاہم کن لوگوں کو لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں اس کی تصدیق پر توجہ نہیں دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید ملت سیکریٹریٹ چائنا چوک میں آتشزدگی کے دوران بھی لائسنس جل گئے تھے اور ریکارڈ میں ہیر پھیر کرنے والوں کیلیے یہ سنہری موقع تھا کہ وہ آتشزدگی کے بہانے لائسنس غائب کرتے اور ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرتے رہے اور اب یہ عالم ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ لائسنس غائب ہونے کے عمل نے ملک میں قانونی اور غیر قانونی اسلحہ لائسنسوں کے حوالے سے ایک سوالیہ نشان چھوڑ دیا ہے۔موجودہ حکام کیلیے لائسنس کے ریکارڈ کو یکسو کرنا ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیاہے جن لوگوں نے لائسنس جاری کروائے تھے ان کی طرف سے بھی تجدید کیلیے رابطہ نہ کرنے کے عمل نے شکوک شبہات پر بدگمانی کی مہر تصدیق ثبت کردی ہے، صورت حال سے تنگ آ کر وزارت داخلہ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جو اسلحہ لائسنس ہولڈر31 دسمبر 2015 تک تجدید کیلیے رجوع نہیں کریں گے، ان کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…