سے افغانستان میں جاری پاکستان مخالف مہم بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے افغانستان کے ساتھ دوستانہ ، بردرانہ اور اچھے ہمسائیگی کے تعلقات برقرار رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم کے مشیر خارجہ نے کہاکہ افغان طالبان کے خلاف طاقت کا استعمال دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہو گا۔ سر تاج عزیز نے کہا کہ افغان حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی پاکستان مخالف وال چاکنگ روکی جائے۔ ذرائع کے مطابق سر تاج عزیز نے یہ مطالبہ بھی دہرایا کہ پاکستانی سفارتخانے کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔ اس حوالے سے افغانستان میں امن و مفاہمتی عمل میں سہولت کار کا کردار جاری رکھنے کیلئے تیار ہیں۔بعد ازاں افغان صدر اشرف غنی سے وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ملاقات کی سفارتی ذرائع کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان میں شورش کے واقعات میں افغان خفیہ ایجنسی (این ڈی ایس) اور بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت بھی دیئے۔ مشیر خارجہ نے افغان حکومت سے کالعدم فضل اللہ کے افغانستان میں کھلے عام گھومنے اور اس کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے مسئلے پر بھی گفت گو کی بعد ازاں کابل میں چھٹی علاقائی اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ و قومی سلامتی کے امور سرتاج عزیز نے کہاکہ اقتصادی طور پر مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔پاکستان پشاور سے جلال آباد اور چمن سے سپین بولدک تک ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے کے ساتھ ساتھ پشاور سے