کراچی(نیوزڈیسک) پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کی حکومت سے سخت نالاں ہے۔ سندھ میں رہنماؤں کی گرفتاریوں پر پیپلز پارٹی نے مفاہمتی سیاست کو خیر باد کہہ کر حکومت کے خلاف میدان میں آنے کیلئے تیاری کر لی ہے۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سابق صدر آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے ایک اہم بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے 1990 کی دہائی کی سیاست دوبارہ شروع کر دی ہے۔ لگتا ہے نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ احتساب کرنا ہے تو سب سے پہلے اس وفاقی وزیر کا کریں جس نے شریف برادران کے لئے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔ نواز شریف بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کے بجائے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے اور قاسم ضیا، سینیٹر بنگش کے بیٹے اور ڈاکٹر عاصم حسین کا گرفتار کیا گیا جبکہ چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر سیکریٹری ضمانتوں پر ہیں تو یہ سب انتقامی سیاست نہیں تو اور کیا ہے۔ رانا مشہود کی میاں صاحبان کے لئے رقم لیتے ہوئے ویڈیو منظر عام پر آ چکی ہے لیکن اسے گرفتار نہیں کیا گیا۔ انتقامی سیاست کے بھیانک نتائج نکلِیں گے۔ سندھ حکومت کو وزیراعظم ہاؤس کے احکامات پر مفلوج کیا جا رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف اپنے فطری اتحادی طالبان اور دہشتگردوں کو بچانے کیلئے قوم کو تقسیم کر رہے ہیں۔ سابق صدر نے کہا کیا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کو شہید کرنیوالے دہشت گرد نہیں؟۔ انہیں کیوں نے پکڑا جا رہا ۔ جسٹس نجفی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لا کر ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے۔ قوم کو پتہ ہے کہ اپنی سزا کی معافی کے لئے درخواست دینے کا اعزاز صرف نواز شریف کو حاصل ہے ہم معافیاں مانگ کر جدہ جانے والے نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پیپلز پارٹی کی وجہ سے آج نواز شریف وزیراعظم ہیں۔ تیسری بار وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ بننے پر پابندی کھلے دل سے ختم کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ٹریبونل کے فیصلوں نے ہماری بات کی تائید کر دی کہ کس طرح نون لیگ کو جتوایا گیا۔