اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت کا بھارت سے مذاکرات سے متعلق کشمیری حریت پسند لیڈرشپ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ ، پاکستانی حکام کی حریت رہنماﺅں سے ملاقات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ، آج وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں آرمی چیف سمیت وزراءاوروزارت خارجہ کے حکام بھی شریک ہوئے ، اجلاس میں پاک بھارت معاملات سمیت نیشنل ایکشن پلان پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، عسکری قیادت سے مشاورت کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے پہلے مرحلہ کی تکمیل کے بعد اگلا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ، اجلاس میں بھارت کی کنڑول لائن پر جاری اشتعال انگیزی اور پاک بھارت سلامتی مشیروں کے درمیان ملاقات سے متعلق امور پر مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا
مزیدپڑھیے:اوبامہ اورمودی کے درمیان ہاٹ لائن قائم ہوگئی
ہے کہ سلامتی مشیروں کی ملاقات میں بھارت کی کنٹرول لائن پر جاری جارحیت پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے جواب طلب کیا جائے ، بھارت کی طرف سے حریت رہنماﺅں کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کی شرط کو تسلیم نہ کرتے ہوئے پاک بھارت مذاکرات پر کشمیری قیادت کو بھی اعتما د میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دوطرفہ مسائل خصوصاً کشمیر پر بھارت سے بات چیت کرنا چاہتا ہے لیکن کشمیر ی حریت پسند قیادت سے ملاقات نہ کرنے کی شرط کسی طور تسلیم نہ کی جائے گی ، اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیر بھی شریک ہوئے ۔