منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

کرپشن پردوسابق جرنیلوں کو سزائیں،پاک فوج نے مثال قائم کردی

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (نیوزڈیسک) این ایل سی کرپشن سیکنڈل میں ملوث 2 سابق فوجی افسران سے ان کے رینک ، میڈلز اور پنشن سمیت تمام مراعات واپس لیتے ہوئے ان افسران کو سزائیں دے دی گئیں ۔ایک قومی اخبارکے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ این ایل سی کرپشن سیکنڈل کی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں اور ان کے مطابق سابق فوجی افسر میجر جنرل (ر) خالد ظہیر اختر سمیت لیفٹیننٹ جنرل (ر) افضل مظفر کو سزائیں دے دی گئی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہنگامی بنیادوں پر کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدایات کیں جس کے مطابق میجر جنرل (ر) خالد ظہیر اختر اور لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر کو سزا سنا دی گئی ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد منیر خان کو بری کر دیا ہے ۔ میجر جنرل (ر) خالد ظہیر اختر کے رینک ، میڈلز ، اعزازات ایوارڈ اور پنشن سمیت تمام سہولیات واپس لے لی ہیں ۔ ان کے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) افضل مظفرکے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا لیکن وہ بھی کرپشن سکینڈل میں ملوث رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) افضل مظفر کی سرزنش کی گئی ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد منیر خان کسی بد عنوانی میں نہیں پائے گئے اس لیے انہیں بری کر دیا ۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ریٹائرڈ افسران نے اہم ثبوت پیش کیے جس کی بناءپر یہ فیصلہ سنایا گیا ہے اور ان افسران کو آرمی ایکٹ کے مطابق انہیں ملازمت سے برخواست کر دیا گیا ہے ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ این ایل سی کرپشن سکینڈل کیس 2009 ءمیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آڈٹ کے دوران منظر عام پر آیا تھا جس کے بعد سال 2010 ء میں کیس کی انکوائری شروع کی گئی تھی ۔ ستمبر 2011 ء میں کیس کے ثبوت منظر عام پر لائے گئے جس کے بعد انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ اس کیس میں مالی بے ضابطگیاں اور شفافیت کا فقدان ہے اور ادارے کے قواعد و ضوابط کو مکمل طور پر نظر انداز بھی کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ کیس میِں سربراہان نے اندھا دھند فیصلے کیے تھے جس کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن منطر عام پر آئی ہے ۔ ایک ایل سی سکینڈل کی انکوائری لیفٹیننٹ جنرل خالد نعیم لودھی نے کی جبکہ این ایل سی کرپشن کی نذر ہونے والے 4 ارب روپے میں 5۔2 ارب روپے پنشن اور گریجوٹی کی رقم پر مشتمل تھے جس کے علاوہ ڈیرھ ارب روپے بھی کرپشن کی نذر ہو گئے ۔کیس کی انکوائری مکمل ہونے کے بعد وزارت دفاع کو کیس بھجوا دیا گیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ادارے میں انصاف اور شفافیت دیکھنا چاہتے ہیں اس لیے یہ کیس کو جلد مکمل کیا گیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…