اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین فراخدلی کا مظاہرہ کریں اور معمولی تنازعات میں وقت ضائع نہ کیا جائے،ہم نے پہلے بھی صبر سے کام لیا ہے اور اب بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے، انکوائری کمیشن کی رپورٹ سے (ن) لیگ کے مینڈیٹ کی توثیق اور جمہوریت کی فتح ہوئی ، رپورٹ سے سیاسی نظام مضبوط ہو ا ہے مسلم لیگ ن اداروں کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ، تمام اراکین اسمبلی صبر سے کام لیں اور کسی محاز ارائی میں فریق نہ بنیں، وزراء انکوائری کمیشن کے نتائج کو عوام میں اجاگر کریں،انتخابی اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جائے، جمہوری نظام کے استحکام کےلئے آگے بڑھنے کا لائحہ عمل بنایا جائے،پشاور کراچی موٹروے کے مختلف حصوں پر کام 2017ء تک مکمل کیا جائے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت توانائی کے منصوبوں اورگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کام جلد از جلد مکمل اورریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن کی بھی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےپیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل مسلم لیگ ( ن) کے اہم مشاورتی اور ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلا س میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ، جے یو آئی ( ف ) کی تحریک انصاف سے متعلق تحریک اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور وزیر اعظم نواز شریف کی بریفنگ دی گئی ہے۔ اجلاس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل اور جمعیت علماء اسلام ( ف ) کی جانب سے لائی جانے والی تحریک انصاف سے متعلق تحریک پر ووٹ دینے یا نہ دینے سے متعلق مشاورت کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف سے متعلق وزیر اعظم کا رویہ نرم تھا مگر وزراء انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد تحریک انصاف کے ردعمل سے سخت نالاں تھے اور وزراء کی اکثریت نے جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے حق میں ووٹ دینے کی رائے دی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزراء کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت سے کئے گئے معاہدے سے منحرف ہو گئی ہے۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ قوم کا قیمتی وقت ادنیٰ تنازعات میں ضائع کرنے کی بجائے سیاسی بالغ نظری اور فراخدلی کا مظاہرہ کیا جائے، اقتدار کی بجائے اقدار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کابینہ ارکان پر زور دیا کہ وہ انکوائری کمیشن کے نتائج کو اجاگر کریں۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ انتخابات کو ہر لحاظ سے شفاف اور منصفانہ بنانے کے لئے انتخابی اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جائے۔ مشاورتی اجلاس میں قومی اسمبلی میں جے یوآئی ( ف) کی تحریک انصاف کیخلاف تحریک پر رائے شماری کے دوران خاموشی اختیار کرنے اور تحریک کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر پلاننگ و منصوبہ بندی احسن اقبال وزیر اطلاعات و نشریات و قانون سینیٹر پرویز رشید، وزیر ریلوے سعد رفیق، وزیر ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ اور وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمان موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت پیر کو اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبہ جات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم محمد نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ پشاور کراچی موٹروے کے مختلف حصوں پر کام 2017ء تک مکمل کیا جائے، سی پی ای سی کے تحت توانائی کے منصوبہ جات کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پشاور کراچی موٹروے کے مختلف حصوں پر کام 2017ء تک مکمل کیا جائے ٗ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کام کم سے کم مدت میں مکمل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سی پی ای سی کے تحت توانائی کے منصوبہ جات کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے پشاور سے کراچی تک ریلوے سٹیشنز کی اپ گریڈیشن اور مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم اگست کے آخری ہفتے میں عطا آباد سرنگ کا افتتاح کریں گے۔