اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیلاب نے چترال کا نقشہ ہی بدل دیا ، کئی گاو¿ں پل بھر میں ملیا میٹ ہوگئے ،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق خوبصورت وادیوں کی سرزمین چترال کو سیلاب نے آفت زدہ بنا دیا ، سڑکوں کا نام ونشان نہیں ، پل ٹوٹ چکے اور لینڈ سلائیڈنگ نے زندگی محصور کر دی۔ لوگوں کے سر پر چھت رہی اور نہ ہی مال و متاع ، سب کچھ سیلاب کی بے رحم موجیں اپنے ساتھ بہا کر لے گئیں ، مکین در بدر اور تباہ حال ، متعدد گاو¿ں بربادی کی داستان سنا رہے ہیں۔ریشن ،گرم چشمہ سمیت دیگر سیلاب متاثرہ علاقوں میں کا زمینی رابطہ تاحال منقطع ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہونے اور ہلاک ہونیوالے جانوروں کے تعفن سے وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔خراب موسم کے باوجود پاک فوج کے جوان بند راستے کھولنے میں مصروف ہیں ، برینس گاو¿ں کے راستے کو عارضی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ برینس گاو¿ں اور قریبی بستیوں میں پانی کی شدید قلت ہے۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے انہیں پینے کا پانی اور کھانے پینے کا سامان دیا جائے۔ دوسری طرف ضلع چترال سے 54 کلومیٹر دور گرین لشٹ گاﺅں بھی سیلاب کے باعث بے بسی کی تصویر بن چکا ہے یہاں کے مکینوں کے گھر بار مال ومتاع سب کچھ بے رحم سیلابی ریلوں نے چھین لے لیا ہے۔