اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

اسحاق ڈار نے بیچ پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کابھانڈہ پھوڑ دیا

datetime 27  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کے ساتھ سمجھوتہ پارلیمنٹ میں پیش کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا مزید کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنایا گیا تھا،معاہدے پر تمام فریقین کے دستخط موجود ہیں ،کمیشن کا فیصلہ ہمارے خلاف ہوتا تو دوبارہ انتخابات کراتے،تحریک انصاف نے انکوائری کمیشن سے متعلق سمجھوتے کی توثیق کی، طے ہوا تھا کہ انکوائری کمیشن 45دن میں حتمی رپورٹ تیار کرے گا، مسودے کے مطابق کمیشن کی حتمی رپورٹ پبلک ڈاکیومنٹ ہوگی،معاہدے کے3 بنیادی نکات پراتفاق کیا گیا تھا،حکومت نے پی ٹی آئی کے اطمینان کے لیے آرڈیننس جاری کیا،طے ہوا تھاالیکشن شفاف ثابت ہوئے تو پی ٹی آئی کے تمام الزامات واپس سمجھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کےتقرر کے لیے پی ٹی آئی سے مشاورت کی گئی،چیئرمین نادرا کے تقرر کے لیے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سے مشاورت کی گئی، معاہدے ہی نہیں آرڈیننس پر بھی پی ٹی آئی کے دستخط ہیں، قومی مسائل کو سب نے مل کر حل کرنا ہے، انکوائری کمیشن کا فیصلہ کسی کی ہار جیت نہیں، تحریک انصاف کی بیان بازی افسوس ناک ہے،معاہدے کے مطابق کمیشن کی رپورٹ کےبعد الزامات مسترد ہوچکے۔ اسحاق ڈار نے پیش کش کی کہ جو ہو گیا سو ہو گیا، آئیں اور ساتھ مل کر کام کریں، مل کر پاکستان کو آگے لےکر جائیں گے۔وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے جوڈیشل کمیشن کے بارے میں تحریک انصاف سے طے پانے والامعاہدہ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی ۔انہوں نے کہاکہ اگرجوڈیشل کمیشن کافیصلہ ہمارے خلاف آتاتو الیکشن کرادیتے ۔انہوں نے کہاکہ پورے خطے میں یہ ایک تاریخی فیصلہ کیاگیاکہ ایک دوتہائی اکثریت والی جماعت نے اپنی اکثریت کوسٹیک پرلگاکرجوڈیشل کمیشن پرتیارہوئی انہوں نے کہاکہ اس معاہدے کی تمام سیاسی جماعتوں نے توثیق کی ۔اسحاق ڈارنے کہاکہ اگرجوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی الیکشن کمیشن توثیق نہ کرتاتوپھربھی اسمبلی توڑدیتے ۔انہوں نے کہاکہ چیرمین نادراکی تعیناتی بھی سیاسی مشاورت سے کیاگیااسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے جوڈیشنل انکوائری کمیشن رپورٹ کو تسلیم کرنے کا بیان ’’دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کی مانند ہے‘‘ وہ اتوار کی شب سوالوں کا جواب دے رہے تھے سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ جوڈیشل انکوائری کمیشن عمران خان کے 126 روزہ دھرنوں کی تقاریر پر وزیراعظم نے تشکیل دینے کےلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ناصر الملک کو باضابطہ خط لکھ کر دیا سہ رکنی انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں عمران خان کی تینوں کلیوی الزامات کو مسترد کر دیا۔ اس رپورٹ کو عمران خان نے تسلیم کرنے کا اعلان جس میڈیا کانفرنس میں کیا اسی میں انہوں نے انکوائری کمیشن کے تینوں آنریبل جج صاحبان پر بھی الزام عائد کر دیا کہ جوڈیشل انکوائری کمیشن نے تحقیقات کا کام ادھورہ چھوڑ دیا اسطرح عمران خان رپورٹ کو تسلیم کرنے کا اعلان اسی طرح کیا جس طرح بکری دودھ بھی دے دے مگر دودھ سے بھرے برتن میں مینگنیاں بھی ڈال دے۔ سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کی یہ منطق عجیب سی لگی ہے کہ ایک طرف جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو قبول بھی کر لیا، اسکے باوجود عمران خان نے بیان دیا ہے کہ ان کے /پی ٹی آئی کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف ان کے دھرنوں والے الزامات حنوز باقی ہیں تحریک انصاف کے چیئرمین کے اس بیان پر جسقدر بھی افسوس کیا جائے اس قدر کم ہے ان کے بیان سے کم از کم بھی بے حد مایوس ہوا۔ ہم سب نے سخت محنت کی تھی تفصیلی مذاکرات تحریک انصاف سے کئے گئے تھے جس کے نتیجے میں جوڈیشل انکوائری کمیشن کی تشکیل پر سبھی رضامند ہوئے۔ سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تحریک انصاف نے جس معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں اس کی کلاز (2)4 میں صاف درج ہے کہ اگر جوڈیشل انکوائری کمیشن تحریک انصاف کے خلاف فیصلہ دے گا تو پی ٹی آئی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف عائد کردہ جملہ الزامات سے دستبردار ہوجائے گی اور اگر جوڈیشل انکوائری کمیشن کا فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف آئے گا تو قومی و صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی اور ان اسمبلیوں کے نئے الیکشن منعقد کئے جائیں گے۔ یہی ہمارے درمیان مفاہمت تھی وفاقی وزیر خزانہ ریونیو نجکاری سنیٹر اسحاق ڈار نے سوالوں کے جواب میں مزید کہا کہ مذکورہ معاہدہ تحریری سے جو پی ٹی آئی اور پی ایم ایل این دونوں کے پاس موجود ہے ۔پی ٹی آئی اور ہم نے معاہدے پر تفصیلی بحث وتحصیص کی اسے احاطہ تحریر میں لایا گیا تو پھر اب کس منہ سے پی ٹی آئی اس کئے گئے معاہدے سے مکر سکتی ہے یا اسکی تردید کرسکتی ہے پی ٹی آئی کے لیڈر شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین معاہدہ کرنے میں پیش پیش تھے مذاکرات میں وہ شامل ہوا کرتے تھے دونوں لیڈروں نے مذکورہ معاہدے پر دستخط ثبت کئے اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان اب میچ ہار چکے ہیں اور امپائر کو الزام دے رہے ہیں عمران خان (Face Saving) اپنی شہرت اور ساکھ بچانے کے لئے تنقید کی راہ اختیارکئے ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اب تو عمران خان کو اپنا رویہ تبدیل کر لینا چاہئے نواز شریف کیوں معافی مانگیں اسکی وجہ تسمیہ کیا ہے۔ اگر عمران خان کے اختیار میں (خدانخواستہ) ہو تو عمران خان تو سارے پاکستان کو معافی مانگنے کا کہہ دیتے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دنیا بھر میں کہیں بھی حتیٰ کہ بڑی بڑی جمہورتوں اور انتخابی نظام بھی سسٹم کے استحکام سے مبرا نہیں ہوتے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹری الیکٹرول ریفارمز کمیٹی الیکٹرول سسٹم کی اصلاح کے کام میں مصروف ہے۔ اس کمیٹی حتیٰ کہ اسکی ذیلی کمیٹیوں کے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں۔ پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کا آئندہ اجلاس کل منگل کے روز ہونے والا ہے کمیٹی کے چیئرمین نے تمام فاضل ممبروں پر زور دیا کہ وہ کل کے اجلاس میں ضرور شرکت کریں انہوں نے کہا کہ آج ملک و قوم کو گو ناگوں چیلنجوں کا سامنا ہے ہم تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑے ہیں ان مسائل کے حل کےلئے ہم سب کو اکٹھے ہوجانا چاہئے۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…