پشاور (نیوز ڈیسک)پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں لیویز حکام کے مطابق لیویز اور خاصہ دار فورس کے 83 اہلکاروں کو پولیٹکل انتظامیہ نے برطرف کردیا ہے۔پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ایجنسی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 44 خاصہ دار اہلکاروں، 29 سپیشل خاصہ دار اہلکاروں جبکہ تین صوبیداروں سمیت 10 لیویز اہلکاروں کو اپنی ذمہ داریوں میں غفلت برتنے اور سیکورٹی اہلکاروں سے بدمزگی کرنے پر برطرف کردیاگیا ہے۔مہمند ایجنسی کے پولیٹکل ایجنٹ وقار علی نے بی بی سی کو بتایا کہ برطرف ہونے والوں 44 خاصہ داروں اہلکاروں کو ڈیوٹی سرانجام نہ دینے پر برطرف کیاگیا ہے جبکہ 29 سپشل خاصہ داروں کو اس لیے برطرف کیاگیا کیونکہ وہ تنخواہ سرکار سے لیتے تھے مگر ڈیوٹی علاقے کے ملک کے ساتھ کرتے تھے۔ان کے مطابق 10 لیویز اہلکاروں کو یونیفارم میں سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا کرنے پر برطرف کیا گیا ہے۔وقار علی کا کہنا ہے کہ جاری کیے گئے حکم نامے میں برطرف اہلکاروں کو موقع دیاگیا ہے کہ وہ حکم پر نظر ثانی کے لیے درخواستیں دیں اور اگر انھوں نے قابل قبول وضاحتیں پیش کیں تو انھیں بحال کیا جا سکتا ہے۔علاقے کے مقامی صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ کچھ عرصہ قبل مہمند رائفل اور انتظامیہ کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے انھیں برطرف کر دیا جبکہ برطرف ہونے والوں میں لیویز کے ایک صوبیدار سمیت پانچ اہلکار تاحال جیل میں ہیں۔علاقے کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکاروں نے کشیدہ حالات اور بدامنی کے دوران اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور امن کی بحالی اور دہشت گردوں سے جنگ کے دوران بیش بہا قربانیاں دی ہیں، اس لیے ان کے برطرف ہونے کے احکامات واپس لیے جائیں۔