اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمیں کسی سے معافی نہیں منگوانی‘الیکشن 2018ء میں ہوں گے‘انتخابی اصلاحات کیلئے اگلے الیکشن کا انتظارنہیں کریں گے‘اس کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑی تو کریں گے‘پاکستان کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے ملکر کام کرناہوگا‘تحریک انصاف کو اب پارلیمنٹ میں فعال کردار اداکرناچاہئے‘قرضوں پر ملک چلانے کا رواج ختم ہوچکا‘ حکومت نے اقتصادی پنڈتوں کی پیشگوئیوں کو غلط ثابت کردیا ‘سیاسی جماعتوں کو چارٹرآف اکانومی پر متفق ہونا چاہئے ‘اقتصادی خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں‘آج کا پاکستان 2013ءسےکہیں بہترہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اسلام آبادمیں میڈیاسے گفتگواور چیف کمشنرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ نیا مالی سال شروع ہوچکا ہے‘ ٹیکس محصولات میں تیزی اور بجٹ خسارہ کم کرنے کی بھرپورکوشش کریں گے‘تحریک انصاف پارلیمنٹ میں واپس آچکی ہے‘ اب مسائل کے حل پر توجہ دیں گے‘ تحریک انصاف بھی معاہدے کے تحت تمام الزامات واپس لے گی‘ہمارا دامن صاف تھا اس لیے ہم نے پی ٹی آئی کے تمام مطالبات پورے کئے‘ہمیں مل کر تمام مسائل کا مقابلہ کرکے ملک کو مستحکم کرنا ہوگا‘ دو سال میں پاکستان میں واضح بہتری آ چکی ہے ‘دریں اثناء چیف کمشنرزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت نے پائیدار اصلاحاتی عمل کے ذریعے ملکی ڈیفالٹ سے متعلق تمام اقتصادی پنڈتوں کی پیشنگوئیوںکو غلط ثابت کر دیا‘اب عالمی ریٹنگ ایجنسیاں پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کی تعریف کر رہی ہیں‘آئی ایم ایف کیساتھ آٹھویں جائزے کا اعلان ایک ہفتے کے اندر کیا جائیگا‘ملک کی تمام سیاسی جماعتیں کو چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا چاہئے‘ادھر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈارکاکہناتھا کہ حکومت سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ معیشت کی ترقی کیلئے اپنا عزم پورا کرے گی‘وفد نے وزیر خزانہ کے ساتھ داسو پراجیکٹ کے لئے فنانسنگ کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا