جنوبی پنجاب میں سیلاب نے تباہی مچا دی‘ لیہ میں382بستیاں ڈوب گئیں

23  جولائی  2015

لیہ(نیوز ڈیسک)جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، لیہ میں 382بستیاں ڈوب گئیں، ڈیرہ غازی خان میں کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔بلوچستان میں بھی سیلابی ریلوں نے کئی بستیاں اجاڑ دیں۔ سیلاب سے سب زیادہ متاثر ہونے والے ضلع چترال کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں ایک طرف دریائے سندھ کے سیلابی پانی نے لوگوں کو بے گھر کردیا ، دوسری طرف کوہ سلیمان کے برساتی ریلوں نے مکینوں کو گھربار چھوڑنے پر مجبور کیا۔ دریائے چناب میں سیلاب سے بھی سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔راجن پور میں کوہ سلیمان سے آنے والا برساتی ریلہ قطب سیفن نہر سے گزررہا ہے۔ نہر میں زیادہ سے زیادہ 2200 کیوسک پانی بہہ سکتا ہے جس میں اس وقت 2100 کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔ نہر میں کوہ سلیمان سے مزید پانی آنے کا خدشہ ہے جس سے ملحقہ آبادیاں اور کھیت زیر آب آسکتے ہیں۔جبکہ دریائے سندھ میں سیلاب سے راجن پور کی کچے کی 55 بستیاں زیر آب آچکی ہیں۔ کچے مکانات بہہ گئے ہیں اور فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ڈیرہ غازی خان میں جکڑ امام شاہ فلڈ میں پڑنے والا 100 فٹ چوڑا شگاف اب مزید پھیل گیا ہے۔ پانی آبادی میں داخل ہونے سے 6 ہزار کے قریب لوگ محصور ہوگئے ہیں۔متاثرہ علاقے میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔لیہ میں بکھری احمد خان کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب سے 382 بستیاں زیرآب آچکی ہیں۔ ڈی سی او رانا گلزار کے مطابق 2 لاکھ 46ہزار سے زائد افراد سیلابی پانی گھرے ہوئے ہیں۔ 2 لاکھ 9 ہزار سے زائد ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آچکی ہیں۔ گھوٹکی کے قریب قادر پور لوپ بند میں نچلے درجے کا سیلاب ہے،ممکنہ تباہی سے بچنے کیلئے لوپ بند کے کنارے کو پتھروں سے مضبوط کردیاہے۔دریائے سندھ میں سکھر بیراج سے بڑا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے۔جس کے باعث بیراج کے 53دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 86 ہزار 608 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 31 ہزار 888 کیوسک ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…