رابطہ منقطع ہو گیا ہے،اس کے علاوہ سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی گنے کی فصل بھی زیر آب آگئی ہے،دوسری جانب متاثرین کا کہنا ہے ضلعی انتظامیہ ہماری کوئی مدد نہی کر رہی ہے اور ہم باہر محفوظ مقام پر اپنی مدد آپ کے تحت باہر منتقل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ ادھر لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش نے ہر طرف جل تھل کردیا۔موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آ ب آگئے۔ آسمان پر چھائے بادلوں اور ٹھنڈی ہواوں نے موسم خوشگوار بنادیا۔صبح ہوتے ہی لاہور میں گہرے بادل چھا گئے،کہیں ٹھنڈی ہواوں اور بارش نے موسم خوشگوار بنادیا،گرمی اور حبس کا زور ٹوٹ گیا،شدید گرمی،لوڈشیڈنگ اور بجلی کی بندش سے ستائے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے،باغوں میں میں بہار آگئی،پتہ پتہ ڈالی ڈالی دھل گئی۔گوجرانوالہ، شیخوپور ہ ، مر ید کے ،حافظ آباد،ملکوال اور پھالیہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بادل کھول کر برسے۔موسلادھار بارش سے کئی نشیبی علاقے زیر آئے تو گلی کوچوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔محکمہ موسمیات نے سندھ میں منگل سے آئندہ 2 روز تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں ہوا میں نمی کا تناسب 58 فیصدریکارڈ کیا گیا ہے تاہم تیزہواو¿ں کی وجہ سے مجموعی طورپرموسم معتدل رہنے کا امکان ہے۔ کراچی سمیت صوبہ سندھ اوربلوچستان کے ساحلی علاقوں میں کل مون سون بارشوں کا نیا سسٹم داخل ہوگا جو کہ جمعرات تک بارش کا باعث بن سکتا ہے۔دریں اثناءبلوچستان کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے پیش نظر صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کردیاگیاہے۔ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی طاہر منیر منہاس کے مطابق مون سون بارشوں کے پیش نظر صوبےمیں تمام اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیاگیا ہے۔وہاں تمام متعلقہ عملے کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم تمام اضلاع میں بارشوں سے پیدا ہونےوالی ممکنہ صورتحال کےپیش نظرضروری امدادی سامان پہلے ہی مہیاکردیاگیاہے ۔دوسری جانب گزشتہ روز کی بارشوں کے بعد ژوب، کوہلو اور ہرنائی میں صوررتحال کنٹرول میں ہے آئندہ چند روز میں کوئٹہ، ژوب، نصیرآباد، سبی اور قلات میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔ادھر شمال مشرقی بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ژوب ،کوہلو اور ہرنائی میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، کوہلو میں چھتیں گرنے سے 3 بچے جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔ ژوب ،کوہلو، بارکھان اورہرنائی میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری رہا کوہلو میں طوفانی بارش کے نتیجے میں چھتیں گرنے سے 3 بچے جاں بحق اور4 افراد زخمی ہوگئے۔ ژوب میں سیلابی پانی شہر میں داخل ہونے سے پانی تقسیم کا نظام تباہ ہو گیا درجنوں گھر متاثر ہو ئے۔ رات کو دریائے ڑوب میں ڈی سی ضلع شیرانی کی گاڑی بہہ جانے سےڈرائیور سمیت 3 لیویز اہلکار زخمی ہوئے۔ میر علی روڈ پر دو پل بہہ جانے سے اور ہرنائی میں ایک پل بہہ جانے سے بلوچستان سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ساتھ آمدورفت بری طرح سے متاثر ہوئی دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے شدید بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا اور متعلقہ عملے کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق میرپور آزاد کشمیر کے برساتی نالے میں کار گرگئی ہے۔ حادثے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہوگئے جان سے جانے والوں میں باپ تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ذرئع کے مطابق کار میں محمد ریاض ان کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں سوار تھیں۔ رات کی تاریکی کے باعث بد نصیب خاندان کو ڈھونڈنے میں مشکلات کا سامنا رہا بلاآخر بارہ گھنٹے بعد ساری لاشیں نکال لی گئیں۔ڈاڈر کے رہائشی محمد ریاض میر پور میں عارضی رہائش پذیر تھے اور سمانی گاوں عید منانے گئے تھے۔ عید منانے کے بعد واپسی پر بد نصیب خاندان کی کار کو حادثہ پیش آیا۔