اسلام آباد(نیوز ڈیسک) رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مار کر انچارج رابطہ کمیٹی کیف الوری اور قمر منصور کو حراست میں لے لیا۔تفصیلات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر سحر کے اوقات میں چھاپہ مارا اور خورشید بیگم میموریل ہال میں داخل ہوگئی جہاں ایم کیو ایم کے رہنمائوں عظیم فاروقی، سفیان یوسف، قمر منصور اور انچارج رابطہ کمیٹی کیف الوری کو تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا تاہم عظیم فاروقی اور سفیان یوسف کو تفتیش کے کچھ دیربعد چھوڑ دیا گیا جب کہ قمر منصور اور انچارج رابطہ کمیٹی کیف الوری کو مزید تفتیش کے لئے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جب کہ نائن زیرو سے روانگی کے بعد رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنماں فاروق ستار اور حیدر عباس رضوی کے گھروں پربھی چھاپہ مارا تاہم دونوں اپنے گھروں پر موجود نہیں تھے۔ اس کے علاوہ رینجرز نے اورنگی ٹائون، ماڈل کالونی اور ملیر سمیت مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر ایم کیو ایم کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔نائن زیرو پر چھاپے کے وقت رینجرز نے علاقے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا تھا اور علاقہ مکین سمیت کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں تھی جب کہ اس موقع پر خورشید بیگم میموریل ہال میں موجود دیگر افراد سے بھی تفتیش کی گئی۔دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم واسع جلیل کا کہنا ہے کہ رینجرز نے چھاپے کے دوران انچارج رابطہ کمیٹی کیف الوری اورقمرمنصورکو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے تاحال مزید کسی کارکن کی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ ان کاکہنا تھا کہ نائن زیرو پر چھاپہ بغیر وارنٹ کے مارا گیا ہے ثابت ہوگیا کہ کراچی آپریشن صرف ایم کیوایم کیخلاف ہورہاہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی رینجرز نے مارچ میں ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپا مارکر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان سمیت درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا تھا تاہم عامر خان کو بعد میں رہا کردیا گیا تھا۔