اسلام آباد(نیوزڈیسک)شہداءفاﺅنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد)نے سابق صدر پرویزمشرف کے گزشتہ روز دیئے گئے بیان کو انتہائی مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت پرویزمشرف کو لال مسجد آپریشن کیس میں تحفظ دینے کی کوشش کررہی ہے۔پرویزمشرف کا یہ بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ نواز شریف نے انہیں انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے ان کے خلاف لال مسجد آپریشن کیس سمیت دیگر کیسز بنائے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق صدر جنرل(ر)پرویزمشرف نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ”نواز شریف مجھے انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں،مجھے تنگ کرنے کے لئے میرے خلاف لال مسجد آپریشن کیس،اکبر بگٹی قتل کیس ،بے نظیر بھٹو قتل کیس اور ججز نظربندی کیس بنائے گئے“۔اس بیان پر شہداءفاﺅنڈیشن نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ”سابق صدر پرویزمشرف کا لال مسجد آپریشن کیس کے متعلق بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے۔پرویزمشرف کے خلاف لال مسجد آپریشن کا مقدمہ نواز شریف کی حکومت نے نہیں بلکہ صاحبزادہ ہارون الرشید غازی نے درج کرایا ہے۔حقیقت تو یہ ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے لال مسجد آپریشن کیس میں پرویزمشرف کو تحفظ دینے کی ہرممکن کوشش کی۔نواز شریف حکومت بالخصوص وفاقی وزارت داخلہ کے اعلی حکام کی ہدایت پر وفاقی پولیس نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کو تمام تر شواہد کے باوجود بے گناہ قرار دیا ۔مسلم لیگ نواز کی حکومت نے لال مسجد آپریشن کیس میں پرویزمشرف کو تحفظ دینے کی کوشش کرکے ناصرف شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ سے غداری کی بلکہ پاکستان کی انیس کروڑ عوام سے کئے گئے وعدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔پرویزمشرف خوش قسمت انسان ہیں کہ ان کا دشمن انہیں تحفظ دیکر ان سے اپنا انتقام لے رہا ہے“۔شہداءفاﺅنڈیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ”پرویزمشرف لال مسجد آپریشن کے مرکزی مجرم اور شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے مرکزی قاتل ہیں۔وہ اس طرح کے من گھڑت اور مضحکہ خیز بیانات دیکر علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عدالتوں پر اثرانداز نہیں ہوسکتے۔شہداءفاﺅنڈیشن توقع کرتی ہے کہ پاکستان کی عدالتیں علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کے خلاف انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کرے گی“۔