اوسلو (نیوزڈیسک) ناروے میں قائم پاکستانی سفارتخانے نے بے حسی کی مثال قائم کردی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کے دورے کے موقع پر پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام کا فرض تھا کہ وہ وزیرِ اعظم کے ساتھ ناروے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں کی نشست کا انعقاد کرتے لیکن سفارتخانے کے اعلیٰ حکام نے مکمل طور پر پاکستانی کمیونٹی کو نظر انداز کردیا اور گذشتہ روز وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ناروے کا 3 روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد روس روانہ ہوگئے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیارِ غیرمیں اپنی خون پسینے کی کمائی سے ہر سال اربوں روپے پاکستان بھجواتے ہیں اور ہر مشکل گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ سیلاب ہو یا زلزلہ، جب بھی پاکستان میں قدرتی آفت آئی، اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے ہم وطنوں کی دل کھول کر امداد کی لیکن وزیرِ اعظم کے دورہ کے موقع پر سفارتخانے کی جانب سے نشست کے اہتمام سے گریز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ناروے میں مقیم ایک پاکستانی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستانی سفارتخانے کا عملہ اوورسیز پاکستانیوں کو تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا اور یہ لوگ محض چودھراہٹ کررہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو سفارتخانے سے سرکاری دستاویزات کے حصول میں انتہائی پریشان کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وزیرِ اعظم کے دورے سے قبل اوورسیز پاکستانیوں نے ایک مشترکہ میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ وزیرِاعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورے کے موقع پر انہیں براہِ راست اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات سے آگاہ کیا جائے گا اور وطنِ عزیز کی ترقی کے منصوبوں کی تجاویز علم میں لائی جائیں گی۔ لیکن سفارتخانے کی بے حسی پر ناروے میں مقیم اوورسیز پاکستانی سراپا احتجاج ہیں۔