کراچی (نیوزڈیسک)حکومت سندھ نے رینجرز کے خصوصی اختیارات پر پہلی بار سخت موقف اختیار کیا ہے۔ رینجرز کراچی میں کب اور کس مقصد کیلئے بلائی گئی تھی۔1989 میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیموں کے درمیان کراچی یونیورسٹی میں خونریز تصادم کے بعد مہران فورس نامی بارڈر سیکورٹی فورس کوکراچی بلایا گیا تھا۔شہر میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے باعث مہران فورس کی خدمات کا دائرہ یونیورسٹی سے پورے شہر تک بڑھادیا گیا۔حاضر سروس کرنل کی زیر نگرانی کام کرنے والی مہران فورس کی کمان 1991 میں سنگل اسٹار بریگیڈیئر کو دے دی گئی۔1995 میں مہران فورس کو سندھ رینجرز کے نام سے منظم کیا گیا تو اسکا سربراہ میجر جنرل رینک کا افسربنایا گیا ۔اس وقت سندھ رینجرز کے دو سربراہان وفاقی سطح پر اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی ہیں جبکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ وفاقی وزیر ہیں۔