اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملہ پر آج دو ٹوک بات ہو گی ، جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کیا 25 کو انتخابات نہیں ہوں گے تو پھر وجہ بتائی جائے ، اسلام آباد والوں کو بنیادی حقوق نہ دلا سکا تو فرائض کی ادائیگی میں ناکامی سمجھوں گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ حکومت کی طرف سے واضح جواب نہ ملنے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ آج اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملہ پر دو ٹوک بات ہو گی۔ انہوں نے تین سوال اٹھائے اور پوچھا کہ کیا اسلام آباد کے شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں ، ہمارا دوسرا سوال یہ ہے کہ پورے ملک میں لوگ مقامی حکومتوں کے نظام سے مستفید ہوں گے اسلام آباد کے شہری محروم کیوں رہیں ، بتایا جائے کہ 25 جولائی کو اسلام آباد بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے تو وجہ بتائی جائے ، پارلیمنٹ کی ترجیحات میں دوسرے بل تو شامل ہیں بلدیاتی انختابات کا بل نہیں
مزیدپڑھیے:طاہر القادری کا سابق صدر پرویز مشرف سے رابطہ
، بتا دیں قومی اسمبلی سے بل پاس ہوئے چار ماہ گزر گئے اب تک کیا ہوا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی نے مارچ میں بلدیاتی انتخابات کا بل منظور کیا ، جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ بنائے گئے قانون میں بھی سقم ہے ، سینٹ نے ترامیم منظور کیں تو بل دوبارہ قومی اسمبلی میں جائے گا ، پارلیمنٹ سے نہیں پوچھ سکتے لیکن حکومت سے تو پوچھ سکتے ہیں کہ اب تک کیا کیا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ستائیس جولائی کو قومی اسمبلی کا اجلاس شیڈول ہے ، بل میں بہت سی کلریکل غلطیاں ہیں جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قانون میں نقائص کا جواب ہمیں نہیں اسلام آباد کے شہریوں کو دیں ہم کوئی ہدایت نہیں دیں گے ، خود فیصلہ کریں اور عوام کا سامنا کریں۔ درخواست گزار ظفر علی شاہ نے کہا کہ اسلام آباد میں بااثر بیوروکریٹس ہیں جو الیکشن نہیں ہونے دیتے
مزیدپڑھیے:ایان علی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
، جسٹس جواد نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگ اچھوت نہیں کہ انہیں حقوق نہ مل سکیں انتخابات کرانے ہیں یا نہیں حکومت سے ہدایت لیکر بتائیں ، الیکشن تو اسلام آباد میں ہر صورت ہوں گے ، ایک بار غلطی کرلی دوبارہ نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کی وجہ بتائی جائے :سپریم کورٹ

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں