اسلام آباد (نیوزڈیسک)ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزمان نے قتل میں اپنے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ عمران فاروق کے قتل کیلئے الطاف حسین کی سالگرہ کا دن منتخب کیا گیا ۔ جمعرات کو نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات سے متعلق اہم نکات بتائے ۔ جن میں بتایا گیا کہ عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزمان نے قتل میں اپنے کردار کا اعتراف کر لیا ہے اورمعظم علی اور محسن علی نے عمران فاروق کے قتل میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کیا مرکزی ملزم محسن علی نے تسلیم کیا کہ قتل کے وقت وہ موقع پر موجود تھا جبکہ عمران فاروق پر چھری سے وار کاشف نے کئے تھے ملزموں کی طرف سے بتایا گیا کہ عمران فاروق کے قتل کیلئے الطاف حسین کی سالگرہ کا دن منتخب کیا گیا ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا کہ معظم علی نے ایم کیو ایم کے پانچ مرکزی رہنماﺅں کے نام بھی لئے ۔ مرکزی ملزم محسن علی نے بتایا کہ مہاجر طلبہ کی تنظیم اے پی ایم ایس او کا رکن رہا ہوں میرے اور کاشف کے برطانیہ جانے کا بندوبست معظم علی نے کیا تھا اورمیں معظم علی کی کمپنی کام نیٹ میں ملازمت کرتا رہا ہوں جبکہ معظم علی نے اعتراف کیا کہ محسن علی اور کاشف کی برطانیہ روانگی کے انتظامات میں نے کئے تھے محسن اور کاشف کو کراچی ایئر پورٹ سے محفوظ مقام منتقل کرنے کی ذمہ داری میری تھی