واشنگٹن(نیوزڈیسک)پاکستان نے سعودی عرب کو جوہری ہتھیار کی فراہمی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب یا کسی دوسرے ملک کو جوہری ہتھیار فراہم نہیں کررہا ہے اور نہ ہی کریگا .جوہری ہتھیار ’مشرق کی جانب سے پیدا ہونے والے خطرات‘ کا مقابلہ کرنے کےلئے ہیں .پاکستانی جوہری ہتھیار شدت پسندوں سے محفوظ رکھے جائیں گے۔ پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے امریکی حکام سے ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب یا کسی دوسرے ملک کو جوہری ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام یا جدید ٹیکنالوجی کسی دوسرے ملک کو فروخت یا فراہم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کا کسی دوسرے ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف اور صرف ملک کی سلامتی کے لیے ہے۔جوہری معاملے پر پاکستان کی سعودی عرب سے کسی قسم کی بات چیت کے امکان کو انہوں نے سختی سے مسترد کردیا۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار ’مشرق کی جانب سے پیدا ہونے والے خطرات‘ کا مقابلہ کرنے کےلئے ہیں یہ پاکستان کے دیرینہ حریف اور پڑوسی ایٹمی طاقت بھارت کی طرف ایک واضح اشارہ تھا۔اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ پاکستانی جوہری ہتھیار شدت پسندوں سے محفوظ رکھے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان جوہری معاملات پر سعودی عرب سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے۔اعزاز احمد چوہدری نے بین الاقوامی طاقتوں کے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سفارتی کامیابی پاکستان کےلئے بھی اقتصادی طور پر مفید ثابت ہوگی اور پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل ہوسکے گا۔