اسلام آباد(نیوزڈیسک) حساس اداروں کی جانب سے سندھ میں بڑ ے پیمانے پربدعنوانیوں ،غیرقانونی بھرتیوں اورمالی بے ضابطگیوں میں ملوث افسران وسیاسی شخصیات کی تیارکی جانے والی فہرست میں 36نئے ناموں کے اضافے کے بعد 90سے بڑھ کر126ہوگئی ہے ۔ان میں بیشترایسے افسران شامل ہیں جنہیں بلواسطہ یابلاواسطہ ایک اعلی شخصیت کی آشیربادحاصل ہے ۔ان افسروں میں بعض محکموں کے سیکرٹری اوردیگراعلی افسران شامل ہیں جن کے خلاف مرحلہ وارکارروائی کی جائے گی ۔نیب حکام نے گذشتہ محکمہ اقلیتی امورکے سابق صوبائی وزیرکے بھائی سمیت گریڈ 18تک کی 26غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں سیکرٹری محکمہ آبکاری ومحصولات اورڈائریکٹرکرپشن کوگرفتارکیاگیاہے ،نیب کی ایک ٹیم نے گذشتہ روزسندھ سیکرٹریٹ کی عمارت تغلق ہاﺅس پہنچ کرسیکرٹری آبکاری جمیل میندھرو کوگرفتارکیاجبکہ قریبی سیکرٹریٹ کی عمارت اولڈکے ڈی اے بلڈنگ سے نیب کی ٹیم نے جاکرڈائریکٹراینٹی کرپشن خادم حسین چنہ کوگرفتارکیاہے ۔ذرائع کے مطابق 26بھرتیوں میں سے 5 افرادکوگریڈ18میں ڈپٹی ڈائریکٹربھی بھرتی کیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ کہ ان افسروں اورشخصیات کے خلاف باضابطہ طورپرکارروائی نیب کے توسط سے شروع گی،تاہم حساس اداروں نے اس سلسلے میں بیشترافراداورشخصیات کے نام نیب حکام کوارسال نہیں کئے گئے ہیں اس سلسلے میں مضبوط شواہد سامنے آنے کے بعد نیب حکام کوارسال کئے جائینگے ۔ذرائع نے بتایاکہ نیب حکا م کے پاس اس حوالے سے جوشکایت آئے گی اسکی وہ اپنے قواعد کے مطابق انکوائری کرکے ریفرنس دائرکریں گے ۔ذرائع نے بتایاکہ اس حوالے سے تقریبا36ریفرنس کی تیاری پرکام شروع کیاجارہاہے ۔ذرائع کے مطابق 66 سرکاری گاڑیاں غائب ہونے کے سیکنڈل کوبھی اہمیت دی جارہی ہے ۔