اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات پرویزرشید نے کہا ہے کہ 2014ءکا پاکستان 2013ءسے بہتر تھا . 2015ءاور 2016ءکا پاکستان بہت بہتر ہوگا .صحافیوں کے حقوق کا خیال رکھیں گے .بول چینل کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ دوسے چارروز میں حل ہوجائیگا۔وہ جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں پی ایف یو جے پریس کلب اور ایپنک کے زیر اہتمام بول ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کیلئے منعقدہ پروگرام میں خصوصی شرکت کے موقع پرگفتگو کررہے تھے پرویز رشید نے کہاکہ ایگزیکٹ کا معاملہ اپنی جگہ ہے،بول چینل کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ دوسے چارروز میں حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے پرتوجہ دیرہے ہیں،ویج بورڈ کے راستے میں حکومت اور صحافی رکاوٹ نہیں،ریاست کی نظر میں مالکان اور ملازمین ایک جیسے شہری ہیں،اخباری مالکان ویج بورڈ کیلئے نمائندوں کا اعلان کریں ورنہ حکومت یکطرفہ اعلان کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا مالکان کو اپنے ملازمین کے حقوق کا خیال رکھنا چاہئے،حکومت صحافیوں کیساتھ کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔ پرویز رشید نے کہا کہ ملازمین کو اس بات کا ادراک نہیں تھا کہ بول کے پیچھے کون سے محرکات ہیں ۔ انہوں نے ملازمین کو یقین دلایا کہ ان کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پی ایف یو جے یا پریس کلب کی وجہ سے یہاں نہیں آیا بلکہ اپنے بچوں اور بہنوں کیلئے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کے ہمراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی اشتر اوصاف سے ملاقات کی جس میں بول کے صحافیوں کے مسائل سے متعلق قانونی طریقہ کار طے کرنے پر بات چیت کی گئی تاکہ رمضان المبارک سے قبل ان کارکنوں اور ان کے خاندانوں کو مالی دشواریوں سے بچایا جا سکے جو بے قصور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مثال ایسی بس کے مسافروں کی سی ہے جنہیں اس بس کے حوالے سے حقائق کا علم نہیں تھا اور وہ سوار ہوگئے لہذا بس اور سواریوں کا معاملہ الگ الگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم پر طیارہ ہائی جیکنگ کے مقدمات بنائے گئے تو ہم نے اس وقت بھی عدالتی فیصلوں کا احترام کیا اور تشدد یا بغاوت کا راستہ نہیں بلکہ قانونی طریقہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے حالات ماضی سے بہتر ہیں اور 2014ءکا پاکستان 2013ءسے بہتر تھا اور 2015ءاور 2016ءکا پاکستان بہت بہتر ہوگا۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت کی نظر میں میڈیا مالکان اور میڈیا ورکر برابر ہیں، گزشتہ دو برس میں ہم نے میڈیا مالکان کے تمام مسائل حل کئے تو انہیں بھی اپنے کارکنوں کو شکایت کا موقع نہیں دینا چاہئے۔