اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے 23 کلو میٹر طویل راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس کا افتتاح کردیا۔جمعرات کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں میٹروبس سروس کے افتتاح کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب عباسی، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وزرا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے میٹروبس منصوبے کا افتتاح کیا تو تینوں صوبوں کے گورنرز، وزرائے اعلیٰ،مولانا فضل الرحمان اورمحمود خان اچکزئی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر میٹرو ٹریک اور بس اسٹیشنز کی دلکش انداز میں تزئین و آرائش، پھولوں سے سجاوٹ اور لینڈ سکیپنگ کی گئی تھی۔ اس حوالے سے میٹرو بس کے ٹریک پر چاروں صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے والی تصاویرکے ساتھ ساتھ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت مختلف رہنماﺅں کی قد آور تصاویر بھی آویزاں کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق میٹرو بس سسٹم کو ایک مرکزی کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جائے گا، یومیہ کی بنیاد پرتقریباً 1 لاکھ 35 ہزار مسافر جڑواں شہروں میں سفر کریں گے۔ میٹرو بس کا آغاز فلیش مین ہوٹل راولپنڈی سے ہو رہا ہے اور مری روڈ کے راستے فیض آباد کے قریب سے آئی جے پی روڈ سے ہوتے ہوئے نائنتھ ایونیو آئےگی جہاں سے جناح ایونیو کے ذریعے بلیو ایریا سے ہوتی ہوئی پریڈ گراﺅنڈ کے عقب میں واقع سیکریٹریٹ اسٹاپ تک جاتی ہے۔ اسلام آباد کے میٹرو اسٹیشنز میں آئی جے پی روڈ، پوٹھوہار روڈ، خیابان جوہر، فیض احمد فیض روڈ، کشمیر ہائی وے، چمن روڈ، ابن سینا روڈ، کچہری اسٹیشن، سینٹورس اسٹیشن، سعودی پاک ٹاور، سیونتھ ایونیو، شہید ملت روڈ، پریڈ گراﺅنڈ اور سیکریٹریٹ کے اسٹیشن ہوں گے جبکہ راولپنڈی کے اسٹیشنوں میں صدر، مریڑ چوک، لیاقت باغ، کمیٹی چوک، وارث خان، بے نظیر شہید ہسپتال، رحمان آباد، سکستھ روڈ، شمس آباد اور فیض آباد کے اسٹیشنز شامل ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق میٹرو بس منصوبے پر کل لاگت 44.84 بلین ہے جس میں میٹرو بس منصوبہ راولپنڈی کے حصہ میں 19.17 بلین روپے، اسلام آبادکے حصے میں 23.84 بلین (بشمول پشاور موڑ انٹر چینج کے 5 بلین روپے)، میٹرو بس ڈپو کے لئے 1.38 بلین، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے لئے 0.45 بلین شامل ہیں۔ مجموعی لاگت میں سے نصف رقم وفاق نے اور نصف پنجاب حکومت نے فراہم کی۔ میٹرو ٹریک روٹ پر دو فلائی اوور، پیدل چلنے والے لوگوں کے لئے 14 انڈر پاسز، گاڑیوں کے لئے 13 انڈر پاسز شامل ہیں۔ راولپنڈی سے اسلام آباد کے درمیان ٹریک کے اسٹیشنوں پر مجموعی طور پر 83 ایسکلیٹرز، 83 ایلیویٹرز (خصوصی افراد کے لئے)، 432 آٹو میٹک پلیٹ فارم دروازے نصب کئے گئے ہیں۔ پشاور موڑ کے قریب 16.5 ایکڑ اراضی پر بس ڈپو بنایا گیا ہے جس میں 100 بسیں کھڑی کرنے کی گنجائش کے ساتھ ساتھ ایڈمن بلاک، ڈرائیوروں کےلئے ریسٹ ایریا، واشنگ لائن ،ورکشاپ، فیول سٹیشن، کیفے ٹیریا اور مسجد شامل ہیں۔