جسٹس سرمد نے کہا کہ سب آرٹیکل 2 بھی ختم کر دیا گیا یہ بھی ایل ایف او کے تحت ختم کیا گیا۔ اب کوئی پارٹی بھی نفرت پیدا کر سکتی ہے۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ اپ نے صحیح جانب توجہ دلائی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو مسلح جتھے بنانے کی اجازت دے دی گئی۔ جسٹس سرمد نے کہا کہ اب یہ ختم کر کے سیاسی جماعتوں کو ہر طرح کی آزادی دے دی کہ وہ پارٹی انتخابات بھی نہ کرائیں اور جو مرضی کرتے پھریں۔ بنیادی آئینی ڈھانچے کے تو یہ بھی خلاف ہے۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ آپ کے نزدیک کیا ہے۔ جسٹس سرمد نے کہا کہ ہم تو آپ کے دلائل کی بات کر رہے ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ پہلے معاملہ درست تھا۔ جو ترمیم آئینی ڈھانچے کے مطابق وہ درست ہے۔ جمہوریت کا تو یہ خاصا ہے۔ جسٹس سرمد نے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ سب آرٹیکل 2 کو ختم نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ سب آرٹیکل 4 کو ختم کرنا غیر آئین ہے جو جمہوریت کو ختم کرنے کے مترادف ہے سیاسی انصاف بھی بنیادی حقوق میں سے ہے یہ اقدام بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔ اب عام لوگ لیڈر نہیں بن سکیں گے۔ انگلستان میں سیاسی جماعتوں کی لیڈر سپ پارٹی زونز اور سیکٹرز سے ابھر کر آتی ہے۔ پاکستان میں رہنما اپنی امارت کی وجہس ے آگے آتے ہیں وہ بدعنوانی کے راستے اپنا کر اختیار حاصل کرتے ہیں یہ بھی آمریت کی ایک شکل ہے۔ قائد اعظم کی زندگی بارے دو کتابوں کے حوالے بھی دیئے ۔ کسی نے جناح کو تجویز دی میرے پاس اس کتاب کی ایک کاپی ہے ۔ جس میں کہا گیاہے کہ آپ زندگی بھر صدر نہیں بن سکتے ۔ ہم آپ کو ہر سال منتخب کریں گے ۔ پارٹی انتخابات ہونا ضروری ہیں ۔ نہ صرف یہ انتخابات ہونے چاہئیں بلکہ ان کی نگرانی الیکشن کمیشن کرے اور الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی ہونے چاہئیں ۔ انگلستان میں 92 فیصد عام لوگ ہوتے ہیں ۔ 58 فیصد ورکرز اور 11 فیصد مائنز میں کام کرتے ہیں ۔ ہاﺅس آف کامن کے 50 فیصد لوگ وکلاءہوتے ہیں ۔ مارگریٹ تھیچر اتنی غریب تھی کہ وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی ان کا کوئی باورچی تھا اور نہ ہی کوئی اور خدمت گار ۔ گراﺅنڈ فلور پر ان کا آفس تھا اور فرسٹ فلور پر ان کی رہائش گاہ تھی ۔ بار ایسوسی ایشنز اس لئے مضبوط ہیں کہ ان کے درمیان انتخابات ہوتے ہیں اور وہ عدلیہ کو مضبوط رکھتے ہیں ۔ پارٹی سربراہ کو تمام تر اختیارات دے دیئے گئے جو غیر جمہوری ہیں ایک شخص کو تمام اختیارات نہیں دینے چاہئیں ۔