جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت الطاف حسین کامعاملہ برطانیہ کے سامنے آٹھائے،عمران خان

datetime 1  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسےن کی جانب سے نفرت انگےز تقرےر کے ذرےعے کارکنان کو اسلحہ اٹھانے اور تشدد پر اکسانے پر وزےراعظم نواز شرےف کی خاموشی پر انتہائی حےرت اور تشوےش کا اظہار کےا ہے، حکومت متحدہ قومی موومنٹ جےسی سےاسی جماعت کے مسلح ونگ کے خلاف کارروائی سے کےوں گرےزاں ہے،راو انور کو ہٹانے کی بجائے سندھ کی صوبائی اور وفاقی حکومت کو ان شواہد پر کارروائی کرنا چاہےے تھی، رےاستی اداروں کا دفاع حکومت کے فرائض مےں شامل ہے، وزےراعظم دےگر ممالک کی سلامتی کےلئے دوڑ دھوپ کرنے سے پہلے اپنے ملک کی سلامتی اور تحفظ ےقےنی بنائےں۔ جمعہ کو جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ جب ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور نےشنل اےکشن پلان کی تےاری کےلئے بلائی جانے والی کل جماعتی کانفرنس کے مقاصد مےں تمام مسلح گروہوں اور سےاسی جماعتوں کے مسلح ونگز کے خاتمے پر اتفاق ہوا تھاتو حکومت متحدہ قومی موومنٹ جےسی سےاسی جماعت کے مسلح ونگ کے خلاف کارروائی سے کےوں گرےزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولےس افسر اےس اےس پی راو انوار کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کی پر تشدد کارروائےوں کی نشاندہی پر ان کے مشورے کو خاطر مےں لانے کی بجائے اسے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا بالکل کوئی جواز نہےں۔ ان کا مزےد کہنا ہے کہ صورت حال کی ابتری کا اندازہ اس امر سے بھی لگاےا جا سکتا ہے کہ راو انوار کی پرےس کانفرنس کی اگلی صبح ہی پولےس کے ڈی اےس پی فتح محمد کو نشانہ لگا کر قتل کر دےا جاتا ہے جبکہ حکومت ٹس سے مس نہےں ہوتی۔ انہوں نے وزےراعظم سے استفسار کےا کہ راو انوار کی جانب سے کل شواہد پےش کےے جانے کے بعد حکومت نے ان پر کوئی کارروائی کےوں نہےں کی۔ ان کے مطابق راو انور کو ہٹانے کی بجائے سندھ کی صوبائی اور وفاقی حکومت کو ان شواہد پر کارروائی کرنا چاہےے تھی جبکہ حقےقت ےہ ہے کہ سندھ حکومت نے انتہائی بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اےس اےس پی سے ہی لاتعلقی کا اظہار کر دےا۔ اپنے بےان مےں تحرےک انصاف کے سربراہ نے حکومت کی جانب سے پمرا قوانےن کو ےکسر فراموش اور نظر انداز کرتے ہوئے برطانوی شہری کو کراچی مےں طاقت اور خوف کے بل بوتے پر جمع کےے گئے سامعےن سے لندن سے مخاطب ہونے اور انہےں رےاست پاکستان کے خلاف تشددپر اکسانے کی اجازت انتہائی شرمناک ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ برطانوی شہری الطاف حسےن کے افواج پاکستان پر حملے کے بعد حکومت پاکستان کی خاموشی کا بالکل کوئی جواز نہےں کےونکہ رےاستی اداروں کا دفاع حکومت کے فرائض مےں شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزےراعظم بتائےں کہ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ کو برطانوی شہری الطاف حسےن کی ہرزہ سرائی، جو کہ اگرچہ نئی نہےں کا جواب دےنے پر کےوں مجبور کےا گےا اور وفاقی حکومت اب تک اس معاملے کو برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھانے مےں کےوں ناکام ہے جبکہ برطانوی قوانےن کسی بھی شخص خواہ وہ برطانوی شہرےت ہی کےوں نہ رکھتا ہو کو برطانوی سرزمےن سے کسی بھی ملک کے خلاف نفرت اور تشدد کو فروغ دےنے کی اجازت نہےں دےتے۔ انہوں ے زور دے کر کہا کہ ملک مےں موجود مسلح گروہوں اور سےاسی جماعتوں کے مسلح ونگز کے خلاف قومی لائحہ عمل (NAP)پوری قوت سے نافذ کےا جائے اور وزےراعظم دےگر ممالک کی سلامتی کےلئے دوڑ دھوپ کرنے سے پہلے اپنے ملک کی سلامتی اور تحفظ ےقےنی بنائےں



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…