ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

وزیرستان میں جارحیت اور دہشت گردی ختم کر دی ،نواز شریف

datetime 1  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جارحیت اور دہشت گردی ختم کر دی گئی ہے ، پاک فوج کی لازوال قربانیوں سے علاقے میں امن قائم کر دیا ہے ،اب کسی دہشت گرد کو شمالی وزیرستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت امن کی فضاءدیکھنے کو ملی،ہمیں احساس ہے آئی ڈی پیز نے آپریشن ضرب عضب کے دوران بہت صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے ،اب مشکلات وقت ختم ہوگیا ہے ہمارے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے،قبائلی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کار اور سیاح بلا خوف وخطر آیا کریں گے،حکومت آئی ڈی پیز کو گھروں کی تعمیر کیلئے امداد اور وسائل فراہم کرے گی،فاٹا کی ترقی ہمیں پہلے سے زیادہ عزیز ہے ۔کراچی میں آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، پورے ملک کو امن کا گہوارا بنائیں گے،پشاور میں طوفانی بارشوں سے جانی نقصان پر دکھ ہے ،متاثرین کے ساتھ غم میں برابر کے شریک ہیں۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے آئی ڈی پیز اور متاثرین بارش کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جمعہ کے روز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ شمالی وزیرستان کا دورہ کیا،اس موقع پر وزیر اعظم کو آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کی واپسی بارے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نوازشریف بذریعہ ہیلی کاپٹر بنوں پہنچے جہاں پر خیبر پختونخواہ کے گورنر سردار مہتاب عباسی نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ،اس موقع پر وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ماروی میمن ،معاون خصوصی طارق اور دیگر حکام بھی ہمراہ تھے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے آئی ڈی پیز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جارحیت دہشت گردی ختم کر دی گئی ہے ،حالات ساز گار بنا دیئے گئے ہیں ،قبائلی علاقوں میں امن قائم کر دیا گیا ہے اب قبائلی عوام سکون زندگی گزار سکیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ قبائل میں امن کے ساتھ ساتھ حکومت ترقیاتی منصوبے بھی شروع کرے گی،گھروں کی تعمیر نو کے لئے متاثرین کی امدادکرنا حکومت کا فرض ہے حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی ، ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ قبائلی عوام نے اپنے گھر بار چھوڑ کر مشکل وقت گزارا ہے، اب ان کا مشکل وقت ختم ہوگیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ترقی ہمارے لئے عزیز ہے،عوام میں تعلیم کا معیار بلند کرنے کے لئے یہاں پر سکول ،کالجز اور ہسپتال تعمیر کریں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ڈی پیز نے بہت صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے ،شمالی وزیرستان کے علاقے امن کے گہوارے بن گئے ہیں ،ہمارے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے ،قبائلی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کار اور سیاح یہاں بغیر خوف کے آیا کریں گے۔وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں پاک فوج کو شاباش دی اورشمالی وزیرستان میں امن قائم کرنے میں فوج کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے کردار کو سراہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت یہاں آج سکون کی فضاءدیکھنے کو ملی ہے،پاک فوج نے نقل مکانی کرنے والوں کے لئے عمدہ کام کیا ہے۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیرستان سمیت پورے ملک میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں ، ہماری خواہش ہے کہ یہ قبائلی علاقے امن کا گہوارہ بن جائیں ، نواز شریف نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نقل مکانی کرنے والے اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں ، وزیرستان سے دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے ، اب اس علاقے کی سکیورٹی کو پولیس اور فوج مل کر سنبھالے گی اور کسی دہشتگرد کو اس علاقے میں امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف نے شمالی وزیرستان آپریشن کے متاثرین میں امدادی چیک اور تحائف تقسیم کئے۔بعد ازاں وزیر اعظم نے پشاور گورنر ہاﺅس میں بارش اور طوفان سے جاں بحق ہونے والے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ہیںجس پر ہمیں دکھ ہے ، حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین دکھ کے برابر کے شریک ہے،انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے شدید طوفان کی پیشگوئی بھی نہیں کی،110 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے طوفان نے شدید نقصان پہنچایا ہے، متاثر خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں، امدادی رقم جاں بحق افراد کا نعم البدل نہیں ہے، طوفان سے بچوں اور خواتین کی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اللہ تعالی اہل پشاور کو صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے،وزیر اعظم نے کہا کہ نیپال میں آنے والے زلزلے سے ہمیں دکھ ہے جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئی ہیں،اللہ تعالیٰ پوری دنیا اور پاکستان پر رحم فرمائے(آمین)۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کم ہو گئی ہے ،امن قائم ہو رہاہے، ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور تخریب کاری تقریباً ختم ہو چکی ہے،دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہمارا 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ملک کی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس ،فوج کے افسران ،فوجی جوانوں ،بچوں ،بوڑھوں ، خواتین اور سیاست دانوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں،یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ،خطے میں دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا،ہم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان سے بھی مل کر کام کررہے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم شمالی وزیرستان کے کھجوری علاقے سے آئے ہیں، آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس روانہ ہوگئے ہیں،فوج نے آئی ڈی پیز کا پورا خیال رکھا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں امن نہیں ہوتا وہاں ترقی نہیں ہو سکتی ،ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں عوام خود کو محفوظ سمجھیں یہاں خوشحالی آئے ،ملک میں بدامنی کا خاتمہ چاہتے ہیں جہاں بھی بد امنی ہوگی وہاں کارروائی کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ اس منصوبے سے آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کو بھی فائدہ ہوگا، گوادر کو ایک بین الاقوامی شہر بنایا جائیگا ،،گوادر سے خنجراب تک سڑکیں بنیں گی ،بلوچستان میں ترقی آئے گی پاکستان سے اندھیرے ہمیشہ کے لئے ختم ہوں گے اور روشنیاں بحال ہوں گی اس سب کے لئے ملک میں امن ضروری ہے ،امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے،امن کی بحالی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے متاثرین بارش اور طوفان کی بروقت امداد اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے خطاب کے بعد بارشوں سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک بھی تقسیم کئے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…