جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

الطاف حسین اور ایم کیوایم کے مستقبل سے متعلق حساس اداروں نے فیصلہ کرلیا:غیر ملکی خبر رساں ایجنسی

datetime 27  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) برطانوی خبر رساں ایجنسی ”رائٹرز“ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی مرکز اور سب سے بڑے شہر کراچی کا کنٹرول طاقتور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے ایک طاقتور ریاستی ادارے کو منتقل کرنے کی مہم جاری ہے، ملک کی طاقتور خفیہ ایجنسی کی جانب سے پس پردہ رہ کر معاملات چلانے کا دور گزر چکا ہے اور اب وہ اس شہر کا کنٹرول ایم کیو ایم سے لینے کی مہم کی قیادت کررہی ہے۔خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میںایک اعلیٰ سرکاری افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ کراچی پر غلبے کا معاملہ خاموشی کے ساتھ سرکتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے۔ اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ ”کراچی بہت بڑا ہے۔ بہت سی زمین، بہت زیادہ کاروبار، وسائل۔ اب کراچی پر کسی ایک پارٹی کو حکمرانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔“خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ کراچی پر ایم کیو ایم اور خصوصاً الطاف حسین کی گرفت کمزور ہونے سے دیگر ایسی سیاسی پارٹیوں کے لئے جگہ پیدا ہوجائے گی جنہیں فوج کے زیادہ ہمدرد سمجھا جاتا ہے، مثلاً عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف۔ یہ خیال بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ دفاعی اداروں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف کے لئے بھارت کے ساتھ تلخی کم کرنا مشکل ہوجائے گا، جس کا انہوں نے 2013ءکا الیکشن جیتنے کے بعد وعدہ کیا تھا۔دوسری جانب کراچی کی پولیس کو تشدد کے خاتمے کے لئے نہایت کمزور یا کرپٹ سمجھا جاتا ہے، لہٰذا شہریوں کی اکثریت فوج پر انحصار کرنے کے لئے رضامند ہے۔ ”رائٹرز“ کے مطابق سینئر سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کراچی میں سویلین انتظامیہ کو ایک طرف کردیا گیا ہے اور رینجرز کے سربراہ اور صوبہ سندھ کے چیف ملٹری کمانڈر فیصلے کررہے ہیں۔

مزید پڑھئے:یوگا ورزش جو آ پ دفتر بیٹھےبھی کر سکتے ہیں

دونوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں ریاست کے دفاعی اداروں کے سربراہوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اہلکاروں کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپے یا الطاف حسین کے خلاف گزشتہ ماہ درج کئے گئے کیس سے پہلے بھی گورنمنٹ سے مشاورت نہیں کی گئی۔ 13 سال سے گورنر کے عہدے پر فائز عشرت العباد اور سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کو بھی ان ریگولر سیکیورٹی میٹنگز سے باہر رکھا جارہا ہے جن کی وہ کبھی سربراہی کیا کرتے تھے۔ ”رائٹرز“ کے مطابق کراچی میں اپنائی جانے والی نئی حکمت عملی سے واقفیت رکھنے والی ایک شخصیت کا کہنا ہے کہ اگر الطاف حسین الگ ہوجائیں تو ایم کیو ایم باقی رہے گی، اگر وہ الگ نہیں ہوتے تو ان کے ساتھ پارٹی بھی جائے گی۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…