اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ، اے این پی اور(ق )لیگ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کےلئے قائم جوڈیشل کمیشن میں اضافی گزارشات جمع کرا دی ہیں۔ تحریک انصاف نے1 لاکھ 20 ہزار صفحات پر مشتمل دستاویزات جمع کرائیں جن میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو کمیشن کے سامنے طلب کرنے کے لئے گواہوں کی اضافی فہرست شامل نہیں۔ ایم کیو ایم کی جانب سے جمع کرائی گئی گزارشات میں کہا گیاکہ مسلم لیگ (ن )، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے انتخابی مہم پر مقررہ حد سے زائد رقوم خرچ کر کے انتخابات سے قبل دھاندلی کی، ان جماعتوں سے میڈیا میں انتخابی مہم کے لیے اشتہارات کا رکارڈ طلب کیا جائے،این اے 250 میں عارف علوی بیلٹ باکس لے کر فرار ہو گئے تھے، ایم کیو ایم پر دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔(ق) لیگ نے سابق چیف جسٹس جسٹس افتخار چوہدری، الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم ،رجسٹرار سپریم کورٹ اور رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ سمیت 32گواہوں کی فہرست جوڈیشل کمیشن میں جمع کروا دی تحریک انصاف نے 77 حلقوں سے متعلق دستاویزات جمع کرائیں تاہم اضافی گواہوں کی فہرست جمع نہیں کرائی گئی۔ پیپلز پارٹی نے بھی مختلف حلقوں سے متعلق اضافی دستاویزات جوڈیشل کمیشن میں جمع کرائیں۔ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی آئندہ کارروائی 27 اپریل کو ہو گی