اسلام آباد(نیوز ڈیسک) لاہور میں شالیمار سکھ نہر کے علاقے میں لیسکو کے دفتر پر قبضہ مافیا کے کارندے کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور پولیس اہلکار سمیت 2افراد زخمی ہوگئے ،دو گھنٹے تک جاری رہنے والے پولیس مقابلے کے بعد حملہ آور آصف عرف اچھی کو گرفتار کر لیا گیاجبکہ مشتعل افراد نے فائرنگ کرنے والے شخص کے ڈیرے پر دھاوا بول دیا اور فرنیچر سمیت دیگر اشیا ءکو آگ لگادی جس پر پولیس کی مزید بھاری نفری طلب کر لی گئی ،وزیراعلی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق شالیمار سکھ نہر میں واقع لیسکو شعبہ سول ورکس کے دفتر میں موجود عملے سے معمولی تلخ کلامی کے بعد ملک آصف عرف اچھی نامی شخص نے فائرنگ کر دی جس سے لیسکو اہلکار پمپ آپریٹر میاں منشا ءجاں بحق ہوگیا اور لیسکو کا مالی فیاض زخمی ہوگیا ۔ واقعے کی فوری اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری نے لیسکو آفس کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس اورملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ جس سے ایک پولیس اہلکار شفیق ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا ۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ۔ ملزم نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا ۔ پولیس کی طرف سے کمرے میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور تقریباً دو گھنٹے کی کارروائی کے بعد پولیس نے ملزم آصف کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا ۔پولیس ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے لے گئی جس کے بعد مشتعل افراد نے ملزم آصف عر ف اچھی کے ڈیرے پردھاوا بول دیا۔مشتعل افراد نے ڈیرے میں موجود فرنیچر اور دیگر اشیا ے کو آگ لگادی۔ موقع پر موجودہ پولیس کی بھاری نفری نے حالات کو دیکھتے ہوئے مزید نفری طلب کر لی جس نے موقع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کردیا۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کر لی اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیسکو کے سپرنٹنڈنگ انجینئر عامر بشیر کا کہنا تھا کہ لیسکو کی زمین پرقبضہ ہر صورت ختم کرایا جائے گا جبکہ ایس پی کینٹ ندیم کھوکھر نے بتایا کہ زمین پر قبضے کے حوالے سے لیسکو کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی تاہم ملزم کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔