واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی دفترِ خارجہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے ان ہتھیاروں میں ہیل فائر میزائل اور ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔دفتر خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا ہے کہ کل 95 کروڑبیس لاکھ ڈالر کی قیمت کے یہ ساز و سامان پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے ہیں۔ابھی اس سودے کو کانگریس کی منظوری ملنی باقی ہے۔میری ہارف نے بتایا کہ اس سودے کی فروخت سے 30 روز قبل ہی کانگریس کو اس کی اطلاع دینی ہوتی ہے اور اس کے بعد پاکستانی فوج کو یہ ہتھیار مہیا کروائے جا سکتے ہیں۔امریکہ میں اب سیاسی ماحول گرم ہو رہا ہے اور چند روز پہلیہی ریپبلکن پارٹی کی طرف سے صدار ت کی امیدواری کی دوڑ میں شامل رینڈ پال نے پاکستان کو امریکی فوجی امداد دینے پر سوال اٹھایا تھا۔
پاکستانیوں کی مشکلات اب بھی برقرارہیں اور اس لیے ہم ان کی مدد کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندر اب بھی ان ’دہشتگردوں‘ سے خطرہ برقرار ہے جنہوں نے امریکہ یا افغانستان میں امریکی فوج پر حملے کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے بھی جو ارکان بچے ہوئے ہیں وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہیں۔میری ہارف کا کہنا تھا ’پاکستانیوں کی مشکلات اب بھی برقرارہیں اور اس لیے ہم ان کی مدد کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔‘دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا یہ ہتھیار اور ہیلی کاپٹر پاکستانی زمین پر دہشت گردی کے خلاف ہی استعمال کییجائیں اس کی نگرانی کے لیے امریکہ کے پاس بہت سے طریقے ہیں۔ان کا کہنا تھا ’ہمیں پورا یقین ہے کہ ہمارے ہتھیاروں کااستعمال کہاں ہو رہا ہے ہم اس پر نگرانی رکھ سکتے ہیں۔‘یمن میں سعودی عرب کی مدد کے لیے پاکستانی فوج کے بھیجیجانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
امریکہ کی پاکستان کو اسلحے کی فروخت کی منظوری

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں