نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی کمیٹی نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے ماسٹر مائنڈ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ پر پابندی لگادی ہے۔فضل اللہ کو گزشتہ روز سیکیورٹی کونسل نے القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے جس کے بعد ان کے تمام اثاثے منجمند کردیے گئے ہیں، اور ان کے ہتھیاروں کے استعمال اور سفر پر پابندی ہوگی۔پاکستان تحریک طالبان کے سربراہ جو ‘ملا ریڈیو’ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے میں ایک فضائی حملے کے دوران شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔اس سے قبل امریکا نے رواں سال جنوری میں ملا فضل اللہ کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پابندیاں عائد کی تھی۔سیکیورٹی کونسل کی سینکشن کمیٹی نے فضل اللہ کو تحریک طالبان پاکستان کی دہشت گرد سرگرمیوں، رقم فراہم کرنے، حملوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لینے، حملوں میں سہولت فراہم کرنے باعث افراد واحد کے طور پر اور ان کی تنظیم کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ملا فضل اللہ سوات کے علاقے میں طالبان کے کمانڈر مقرر تھے جبکہ نومبر 2013 میں امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد ان کو تحریک طالبان کا سربراہ بنا دیا گیا تھا۔ملا فضل اللہ کی سربراہی میں تحریک طالبان پاکستان نے گذشتہ سال دسمبر میں پشاور اسکول پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے اور اس میں 132 بچوں سمیت 142 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
جو نہیں آتا اس کی قدر
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
محکمہ موسمیات کی گرج چمک کے ساتھ بارش،برفباری کی پیشگوئی
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کر دی
-
این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے بعد عوام کو ایک اور بڑا ریلیف















































