اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاک چین را ہداری کا نقشہ سپریم کو رٹ میں پیش

datetime 8  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیشنل ہائی وے اتھا رٹی نے پاک چین را ہداری کا نقشہ سپریم کو رٹ میں پیش کر دیا جبکہ سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز ٹنل کی تعمیر اور نیشنل پارک میں تجاوزات بارے مقدمے کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سے 12 گھنٹوں میں جواب طلب کیا ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ نیشنل پارک کا رقبہ پاکستان میں آتا ہے یا نہیں اور یہ براہ راست کس کے کنٹرول میں ہے اور یہاں تجاوزات کا ذمہ دار کون ہو سکتا ہے ؟ جبکہ تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے اسی طرح کے کاموں سے لگتا ہے کہ کسی کو نوازا جا رہا ہے نیشنل پارک سے ایک پتھر بھی نکالا گیا ہے تو یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے اور ذمہ داروں کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے کسی تیز نظر والے کو دکھا دیں کہ عدالتی حکم پر کس حد تک عمل ہوا ہے ۔ چھ لینز کی ٹنل کیسے گزاری جا سکتی ہے جبکہ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ یہ بت برا لگتا ہے کہ سی ڈی اے حکام عدالتی حکم پر کارروائی ایک تھانیدار کی طرز پر کررہے ہیں ۔ کیا یہ علاقے پاکستان میں نہیں آتا جو حکام اس بات پر الجھ رہے ہیں کہ یہ کس کی ذمہ داری بنتی ہے انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیئے ہیں ۔ سماعت کے دوران سی ڈی اے حکام نے نقشہ پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ چھ لین گزارنا تھیں تاہم اب یہ ہری پور سے کام روک دیا گیا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ اتنی بڑی ٹنل کیسے گزاری جا سکتی ہے اور یہ تو عدالتی حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے درخواست گزار نایاب گردیزی نے کہا کہ کام اب بھی جاری ہے رات کو کرشنگ کی جا رہی ہے اور کام تاحال نہیں روکا گیا ہے ۔ ایسا کیا جانا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ۔اس دوران فیکٹو فیکٹری کے مالکان کی جانب سے اعتزاز احسن کے ایسوسی ایٹ گوہر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دے رکھی ہے وہ اہم معاملات کی وجہ سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک ہیں اس پر جسٹس جواد نے کہاکہ ہم ان کی قدر کرتے ہیں مگر یہ معاملہ بھی اہم ہے تاہم ان کی درخواست کی وجہ سے مزید سماعت نہیں کر رہے ہیں ۔ لاءافسر عبدالرﺅف نے کہا کہ پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ کس کی ذمہ داری بنتی ہے ۔ منیر پراچہ نے کہا کہ کیپیٹل کی حد تک سی ڈی اے باقی ذمہ داری وزارت داخلہ کی بنتی ہے تگو اس پر عدالت نے کہاکہ سیکرٹری داخلہ سے جواب مانگ لیتے ہیں وہ شام تک جواب دے دیں ہم اس کی مزید سماعت 24 اپریل کوکریں گے ۔ بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی جبکہ آئندہ سماعت پر چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) کو بھی طلب کر لیا گیا ہے ۔



کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…